مہناز کو بچھڑے 10 ماہ بیت گئے کسی ثقافتی ادارے نے تقریب کا اہتمام نہیں کیا

حکومت کا مہناز فراموش کردینابڑی ہی عجیب سی بات ہے، ساتھی فنکار


Umair Ali Anjum November 21, 2013
حکومت کا مہناز فراموش کردینابڑی ہی عجیب سی بات ہے، ساتھی فنکار۔ فوٹو: فائل

گلوکارہ مہنازکوہم سے بچھڑے 10ماہ بیت گئے مگراب تک ان کی یاد میں شہر قائد کے کسی ثقافتی ادارے نے تقریب کا اہتمام نہیں کیا۔

2013کے آغاز میں گلوکارہ مہنازکے چاہنے والوں کویہ خبرسننے کوملی کہ مہنازامریکا جاتے ہوئے جہازمیں حالت خراب ہونے کے باعث بحرین کے مقامی اسپتال میں انتقال کرگئیں تھیں ان کے ہم سے بچھڑنے کی خبر پاکستان میں آتے ہی کئی حکومتی اورثقافتی اداروں کے سربراہان نے یہ دعوے کیے تھے کہ مہنازاس شہرکی شناخت تھیں ہم ان کی یادمیں ایسی تقریب کااہتمام کرینگے کہ رہتی دنیاتک لوگ انھیں یادرکھیں گے مگر افسوس ان اداروں نے دس ماہ گزرنے کے بعدآج تک چھوٹے پیمانے پرتعزیتی ریفرنس یافاتحہ خوانی کابھی انعقادنہیں کیاجس کاشکوہ گلوکارہ مہنازکے اہلیخانہ کوآج بھی ہے۔

یہ توسچ ہے کہ اب آنکھیں مہنازکی راہ تکتی رہ جائینگی۔ مگرانھوں نے اپنی زندگی میں احمدفرازکی شہرہ آفاق غزل کے ایک شعرکواپنی زندگی میں گاکرشکوہ کیاتھاجوکچھ اس طرح سے ہے 'یوں ہی موسم کی آدادیکھ کے یاد آیاہے۔ کس قدرجلدبدل جاتے ہیں انساں جاناں' مہناز کے حوالے سے ان کے ساتھی فنکاروں کاکہنا ہے کہ حکومت کاانھیں فراموش کردینابڑی ہی عجیب سی بات ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں