معاشی مسائل کا حل چھوٹے کاروبار کرنے میں ہے مائیکل ڈوڈ مین
پاکستان کی ایک فیصد خواتین اپنا کاروبار قائم کرنے کا سوچتی ہیں، امریکی قونصل جنرل
امریکی قونصل جنرل مائیکل ڈوڈ مین نے کہا ہے کہ معاشی مسائل کے حل کیلیے صر ف حکومت یا کسی اور کی جانب دیکھنا درست نہیں۔
انھوں نے کہا چھوٹے کاروبار کے ذریعے نہ صرف خودروزگار حاصل کیا جاسکتاہے بلکہ یہ کسی بھی ملک کی معیشت کیلیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، وہ عالمی سطح پر منائے جانے والے ہفتہ انٹرپرینیور شپ کی مناسبت سے امریکی قونصل خانہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے، تقریب کا انعقاد امریکی قونصل خانہ نے انجاز نامی ادارے کے تعاون سے کیا تھا جہاں کراچی کے ایک نجی کالج کی درجنوں لڑکیوں نے قونصل خانہ کے نمائندوں کی مدد سے اپنے اپنے بزنس پلان تیار کیے اور بعد ازاں تمام 11 گروپوں کے برنس پلانز کا معائنہ کرنے کے بعد جیوری نے پہلے 3بہترین بزنس پلانز کو انعام کا مستحق قرار دیا، مائیکل ڈوڈ مین نے نمایاں کاکردگی کا مظاہرہ کرنے والی طالبات کو سرٹیفیکیٹس دیے۔
اس موقع اپنے خطاب میں انھوں نے مزید کہا کہ اس تقریب کامقصد پاکستان کی آبادی کا نصف سے زائد خواتین کو اپنا کاروبار قائم کرنے کی جانب راغب کرنا ہے، انھوں نے کہا کہ آج میں یہ سوچ رہا ہوں کہ اس ہال میں موجود طالبات نے جو بزنس پلان تیار کیے ہیں اگر ان پر عمل درآمد ہوتو پاکستان اور کراچی ایک بہتر حالت میں ہوں گے، انھوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف ایک فیصد خواتین اپنا کاروبار قائم کرنے کے بارے میں سوچتی ہیں جو کہ کسی بھی طرح ایک ملک ترقی کیلیے مثبت نہیں ہوسکتا۔
انھوں نے کہا چھوٹے کاروبار کے ذریعے نہ صرف خودروزگار حاصل کیا جاسکتاہے بلکہ یہ کسی بھی ملک کی معیشت کیلیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، وہ عالمی سطح پر منائے جانے والے ہفتہ انٹرپرینیور شپ کی مناسبت سے امریکی قونصل خانہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے، تقریب کا انعقاد امریکی قونصل خانہ نے انجاز نامی ادارے کے تعاون سے کیا تھا جہاں کراچی کے ایک نجی کالج کی درجنوں لڑکیوں نے قونصل خانہ کے نمائندوں کی مدد سے اپنے اپنے بزنس پلان تیار کیے اور بعد ازاں تمام 11 گروپوں کے برنس پلانز کا معائنہ کرنے کے بعد جیوری نے پہلے 3بہترین بزنس پلانز کو انعام کا مستحق قرار دیا، مائیکل ڈوڈ مین نے نمایاں کاکردگی کا مظاہرہ کرنے والی طالبات کو سرٹیفیکیٹس دیے۔
اس موقع اپنے خطاب میں انھوں نے مزید کہا کہ اس تقریب کامقصد پاکستان کی آبادی کا نصف سے زائد خواتین کو اپنا کاروبار قائم کرنے کی جانب راغب کرنا ہے، انھوں نے کہا کہ آج میں یہ سوچ رہا ہوں کہ اس ہال میں موجود طالبات نے جو بزنس پلان تیار کیے ہیں اگر ان پر عمل درآمد ہوتو پاکستان اور کراچی ایک بہتر حالت میں ہوں گے، انھوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف ایک فیصد خواتین اپنا کاروبار قائم کرنے کے بارے میں سوچتی ہیں جو کہ کسی بھی طرح ایک ملک ترقی کیلیے مثبت نہیں ہوسکتا۔