شام میں اسرائیلی طیاروں کی ایرانی ٹھکانوں پر بمباری 7 اہلکار ہلاک
اسرائیلی طیاروں کی بمباری میں 4 ایرانی اور 3 شامی ہلاک ہوئے
اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے شام میں ایرانی ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں 4 ایرانی اور 3 شامی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے جنگی کے طیاروں نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایران کے اسلحہ ڈپو پر بمباری کی، حملے میں ایران کے 4 اور شامی فوج کے 3 اہلکار ہلاک ہوگئے اور متعدد زخمی ہیں۔
شام میں انسانی حقوق کے برطانوی مبصر نے بھی دمشق میں اسرائیلی فضائیہ کی کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حملہ اس علاقے میں کیا گیا جہاں ایرانی فوج اپنا اسلحہ اور جنگی ساز و سامان ذخیرہ کرتی تھی۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل کا شام میں فوجی کیمپ پر میزائل حملہ
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فضائی کارروائی سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شام میں ایرانی ٹھکانوں پر بمباری کے بارے میں کچھ علم نہیں، ہو سکتا ہے کہ یہ کارروائی بیلجیئم کی فضائیہ نے کی ہو۔
یہ خبر بھی پڑھیں : اسرائیلی طیارے کی شام میں ایران اور عراقی تنصیبات پر بمباری، 12 ہلاکتیں
واضح رہے کہ شام میں اسرائیلی فضائیہ نے اس سے قبل بھی ایرانی کے پاسداران انقلاب کے ٹھکانوں پر بمباری کی تھی تاہم اس بار اسرائیل نے اپنی کارروائی کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے جنگی کے طیاروں نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایران کے اسلحہ ڈپو پر بمباری کی، حملے میں ایران کے 4 اور شامی فوج کے 3 اہلکار ہلاک ہوگئے اور متعدد زخمی ہیں۔
شام میں انسانی حقوق کے برطانوی مبصر نے بھی دمشق میں اسرائیلی فضائیہ کی کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حملہ اس علاقے میں کیا گیا جہاں ایرانی فوج اپنا اسلحہ اور جنگی ساز و سامان ذخیرہ کرتی تھی۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل کا شام میں فوجی کیمپ پر میزائل حملہ
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فضائی کارروائی سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شام میں ایرانی ٹھکانوں پر بمباری کے بارے میں کچھ علم نہیں، ہو سکتا ہے کہ یہ کارروائی بیلجیئم کی فضائیہ نے کی ہو۔
یہ خبر بھی پڑھیں : اسرائیلی طیارے کی شام میں ایران اور عراقی تنصیبات پر بمباری، 12 ہلاکتیں
واضح رہے کہ شام میں اسرائیلی فضائیہ نے اس سے قبل بھی ایرانی کے پاسداران انقلاب کے ٹھکانوں پر بمباری کی تھی تاہم اس بار اسرائیل نے اپنی کارروائی کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔