امریکا روس اور چین نے دنیا کے امن کو تباہ کیا جرمن صدر
بڑی قوتوں کی پالیسیوں کے باعث جوہری ہتھیاروں کی نئی دوڑ شروع ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، صدر فرینک والٹر
جرمنی کے صدر فرینک والٹر دنیا میں عدم استحکام اور جنگ کی صورت حال کا ذمہ دار بڑی عالمی قوتوں امریکا، روس اور چین کو قرار دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں میونخ سیکیورٹی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر فرینک والٹر نے کہا کہ بڑی طاقتوں امریکا، چین اور روس نے مقابلے کی فضا قائم کرکے دنیا کے امن کو تباہ کردیا ہے جس سے دنیا میں جوہری ہتھیاروں کی نئی دوڑ کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
صدر فرینک والٹر نے ' امریکا کو دوبارہ عظیم بناؤ' مہم پر صدر ٹرمپ کا نام لیے بغیر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دوبارہ سے ہمسائیوں اور شراکت داروں کے پیسوں پر اپنے ملک کو عظیم کو بنایا جائے گا۔ اپنے اپنے مفادات کے حصول کے لیے دنیا میں انہی ممالک کی پالیسیوں کے باعث نفرتوں کی آگ جل رہی ہے۔
جرمنی کے صدر نے اپنی تقریر میں تین عالمی قوتوں امریکا، روس اور چین پر عالمی معاملات میں بے جا مداخلت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے عراق، شام اور افغانستان میں ان بڑی قوتوں کے کردار پر کڑی نکتہ چینی بھی کی اور دنیا کی ان عظیم قوتوں سے عالمی امن میں خلل نہ ڈالنے کا مطالبہ بھی کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں میونخ سیکیورٹی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر فرینک والٹر نے کہا کہ بڑی طاقتوں امریکا، چین اور روس نے مقابلے کی فضا قائم کرکے دنیا کے امن کو تباہ کردیا ہے جس سے دنیا میں جوہری ہتھیاروں کی نئی دوڑ کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
صدر فرینک والٹر نے ' امریکا کو دوبارہ عظیم بناؤ' مہم پر صدر ٹرمپ کا نام لیے بغیر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دوبارہ سے ہمسائیوں اور شراکت داروں کے پیسوں پر اپنے ملک کو عظیم کو بنایا جائے گا۔ اپنے اپنے مفادات کے حصول کے لیے دنیا میں انہی ممالک کی پالیسیوں کے باعث نفرتوں کی آگ جل رہی ہے۔
جرمنی کے صدر نے اپنی تقریر میں تین عالمی قوتوں امریکا، روس اور چین پر عالمی معاملات میں بے جا مداخلت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے عراق، شام اور افغانستان میں ان بڑی قوتوں کے کردار پر کڑی نکتہ چینی بھی کی اور دنیا کی ان عظیم قوتوں سے عالمی امن میں خلل نہ ڈالنے کا مطالبہ بھی کیا۔