ڈرون حملوں پر حکومت دوغلی پالیسی ترک کرے تحریک انصاف نے حکمرانوں کو بہت وقت دیدیا عمران خان

حکومت اور کراچی کے بھتہ خوروں میں کوئی فرق نہیں رہ گیا کیونکہ دونوں کمزوروں کو ہدف بناتے ہیں، چیرمین تحریک انصاف

جو قومیں بھیک مانگ کر گزارا کرتی ہیں ان کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا، عمران خان، فوٹو: فائل

تحریک انصاف کے چیرمین عمران کان کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کی وجہ سے قوم دنیا بھر میں ذلیل و خوار ہوکر رہ گئی ہے اور انہیں پاکستانی ہونے پر شرم آتی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان نے کہا کہ عوام نے تحریک انصاف کو امن کے لئے ووٹ دیا ہے، پہلے پیسے لے کر جہادیوں کو بنایا اب ہم پیسے لے کر ان کو ماررہے ہیں، ہم نے حکومت کو 6 ماہ دیئے لیکن حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ۔ ملک کی حالت انتہائی خراب ہے اور نواز شریف کو بیرون ملک دوروں سے فرصت نہیں، عوام کے پاس کھانے کے پیسے نہیں اور بجلی کی موجودہ بلوں نے تو ان کی کمر ہی توڑ کر رکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا میں بیرونی سرمایہ کاروں کو یہاں آنے کی دعوت دے رہے ہیں لیکن وہ ان لوگوں کو نہیں روک رہے جو اپنا سرمایہ بیرون ملک منتقل کررہے ہیں۔


عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ 6 ماہ میں جتنے قرضے لئے ہیں اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، حکومت کی کوئی معاشی پالیسی نہیں، وہ امیر پر ٹیکس عائد کرنے کے بجائے غریبوں پر بوجھ ڈال رہی ہے اور اس کے لئے حکومت کو کسی وزیر کی ضرورت نہیں، حکومت اور کراچی کے بھتہ خوروں میں کوئی فرق نہیں رہ گیا کیونکہ دونوں کمزوروں کو ہدف بناتے ہیں اور اس کا نتیجہ عوام کو مہنگائی کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے۔

تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ امریکا سے ایسی زبان میں بات کریں گے کہ وہ خود ہی ڈرون حملے بند کردیں گے اور انہیں ڈرون طیارے مار گرانے نہیں پڑیں گے لیکن دنیا نے دیکھا کہ نواز شریف نے ایک پرچی پر لکھا کس زبان اور لہجے میں پڑھا۔ نواز شریف بھی دوغلی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہیں عوام کے سامنے حکومت ڈرون حملوں کی مذمت کرتی ہے اور اندرون خانہ وہ اس کی حمایت کرتی ہے، نواز شریف کی جانب سے ایک بار بھی ان کے خلاف بیان نہیں آیا، تحریک انصاف نے حکومت کو بہت وقت دے دیا اب ان کا ہنی مون پیریڈ ختم ہوگیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جو قومیں بھیک مانگ کر گزارا کرتی ہیں ان کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا ہم اسی طرح بھیک مانگتے رہیں گے یا ایک باوقار قوم بنیں گے، ایک جانب سرتاج عزیز ڈرون نہ ہونے کا وعدہ کرتے ہیں اور دوسری جانب ڈرون حملہ ہوجاتا ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی حکومت ہمارے حکمرانوں کو جوتے کی نوک پر رکھتی ہے۔ وہ امریکا کو ان سے زیادہ اچھی طرح جانتے ہیں اگر انہیں پتہ چلے کہ پاکستان میں کوئی حکومت ہے جو بھرپور جواب دے سکتی ہے تو وہ کبھی بھی ڈرون حملے نہ کریں۔ امریکا نے قبائلی علاقوں کے بعد اب پہلی بار پختونخوا میں ڈرون حملہ کیا ہے، ہفتے کے روز پشاور کے رنگ روڈ پر تاریخی احتجاج کریں گے اور دنیا کو بتا دیں گے کہ ہم باوقار قوم ہیں،اس دن ہم نیٹو سپلائی روکنے کی تاریخ کا اعلان کریں گےاور یہ سپلائی اس وقت تک بند رہے گی جب کہ ڈرون حملے بند کرنے کا دعوہ نہیں کیا جاتا۔
Load Next Story