خیبرپختونخوا حکومت کی بیمارنوزائیدہ بچوں کیلئےخصوصی یونٹس کے قیام کی ہدایت
اس وقت ملک میں ہر ایک ہزار پیدائشوں میں 42 نوزائیدہ بچے اپنی زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں
خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کے دو اضلاع میں پیدائش کے فوری بعد خون کی خرابی سمیت دیگر نوعیت کے شدید امراض کا شکار ہونے والے بچوں کےلئے خصوصی یونٹس کے قیام کےلئے متعلقہ ڈی ایچ اوز کو جگہ فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
نئے سک نیوبورن کیئر یونٹس لکی مروت اور چارسدہ کے ڈسٹرکٹ و تحصیل ہیڈ کوارٹرز اسپتالوں میں قائم کئے جائیں گے جس کے لئے امریکی امدادی ادارہ جے ایس آئی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ فنڈز فراہم کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں ہر ایک ہزار پیدائشوں میں 42 نوزائیدہ بچے اپنی زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔
اگرچہ شیر خوار بچوں کی شرح اموات میں کمی لائی گئی ہے لیکن پیدائش کے پہلے ماہ میں جاں بحق ہونے والے نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں تاحال کمی نہیں آسکی ہے، جس پر صوبے میں حاملہ عورتوں و نوزائیدہ بچوں کے حوالے سے چار اضلاع لکی مروت، چارسدہ، سوات اور مہمند میں ویل بےبی کلینکس بھی قائم کئے جارہے ہیں، جب کہ سک نیوبورن کیئر یونٹس لکی مروت و چارسدہ میں قائم کئے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان یونٹس میں خصوصاً ایسے نوزائیدہ بچے جن کو ہیپٹائٹس بی، زیابطیس، جھلی کے پھٹنے، کم وزن، سانس کے رکنے و دیگر شدید بیماریوں کی شکایات پر رکھا جائے گا جہاں بچوں کو ہرقسم کی طبی سروسز و سہولیات کی فراہمی کی جائےگی۔ جبکہ بتایا جارہاہے کہ اس سلسلے میں محکمہ صحت نے ڈی ایچ کیو چارسدہ، سٹی اسپتال لکی مروت اور تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال مٹہ کو منتخب کیا ہے۔
ہر یونٹ میں 2 پیڈریشن، 4 میڈیکل آفیسرز، 1 سے 16 تک اسٹاف نرسز اور 10 ٹرینڈ نرسوں کی لازمی تعنیاتی کی جائےگی۔ منصوبے کے لئے یونٹس کے عملے کو تربیت کی فراہمی بھی کی جائے گی، جس کے لئے نامزدگی مانگ لی گئی ہے۔
تمام سک نیوبورن کیئر یونٹس کا انچارج متعلقہ نیونیٹولوجسٹ یا ٹرینڈ پیڈریشن ہوگا۔ یونٹس تین لیول کے ہوں گے جن میں بچے کی بیماری کی نوعیت کے مطابق مانیٹرنگ ڈیوائسز، آکسیجن جنریٹرز، پروسیجرز و سرجریز، ریسکیوزیشن اور ایکسینج ٹرانفیوژن، پورٹیبل ایکسرے و لیبارٹری سروسز بھی مہیا کی جائیں گی۔
نئے سک نیوبورن کیئر یونٹس لکی مروت اور چارسدہ کے ڈسٹرکٹ و تحصیل ہیڈ کوارٹرز اسپتالوں میں قائم کئے جائیں گے جس کے لئے امریکی امدادی ادارہ جے ایس آئی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ فنڈز فراہم کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں ہر ایک ہزار پیدائشوں میں 42 نوزائیدہ بچے اپنی زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔
اگرچہ شیر خوار بچوں کی شرح اموات میں کمی لائی گئی ہے لیکن پیدائش کے پہلے ماہ میں جاں بحق ہونے والے نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں تاحال کمی نہیں آسکی ہے، جس پر صوبے میں حاملہ عورتوں و نوزائیدہ بچوں کے حوالے سے چار اضلاع لکی مروت، چارسدہ، سوات اور مہمند میں ویل بےبی کلینکس بھی قائم کئے جارہے ہیں، جب کہ سک نیوبورن کیئر یونٹس لکی مروت و چارسدہ میں قائم کئے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان یونٹس میں خصوصاً ایسے نوزائیدہ بچے جن کو ہیپٹائٹس بی، زیابطیس، جھلی کے پھٹنے، کم وزن، سانس کے رکنے و دیگر شدید بیماریوں کی شکایات پر رکھا جائے گا جہاں بچوں کو ہرقسم کی طبی سروسز و سہولیات کی فراہمی کی جائےگی۔ جبکہ بتایا جارہاہے کہ اس سلسلے میں محکمہ صحت نے ڈی ایچ کیو چارسدہ، سٹی اسپتال لکی مروت اور تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال مٹہ کو منتخب کیا ہے۔
ہر یونٹ میں 2 پیڈریشن، 4 میڈیکل آفیسرز، 1 سے 16 تک اسٹاف نرسز اور 10 ٹرینڈ نرسوں کی لازمی تعنیاتی کی جائےگی۔ منصوبے کے لئے یونٹس کے عملے کو تربیت کی فراہمی بھی کی جائے گی، جس کے لئے نامزدگی مانگ لی گئی ہے۔
تمام سک نیوبورن کیئر یونٹس کا انچارج متعلقہ نیونیٹولوجسٹ یا ٹرینڈ پیڈریشن ہوگا۔ یونٹس تین لیول کے ہوں گے جن میں بچے کی بیماری کی نوعیت کے مطابق مانیٹرنگ ڈیوائسز، آکسیجن جنریٹرز، پروسیجرز و سرجریز، ریسکیوزیشن اور ایکسینج ٹرانفیوژن، پورٹیبل ایکسرے و لیبارٹری سروسز بھی مہیا کی جائیں گی۔