بھارت میں آزادی کیلئے برسرپیکار تحریکوں میں نصف تناسب سے خواتین رضاکاربھی شامل

آبائی علاقوں سے بیدخلی،غربت اور سکیورٹی فورسزکی کارروائیوں کی وجہ سے خواتین ماؤنواز جنگجوؤں میں اضافہ ہورہا ہے۔


ویب ڈیسک November 21, 2013
جنگجو گروپ کے کمانڈر بھی خواتین رضاکاروں کی بھرتی کو فوقیت دیتے ہیں ۔ فوٹو: فائل

بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت سے آزادی کے لئے سرگرم تحریکوں میں شامل رضاکاروں میں خواتن کا تناسب 50 فیصد ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اڑیسہ، چھتیس گڑھ اور بہار میں خواتین کی بڑی تعداد بھارتی فوج کے خلاف لڑنے والے ماؤنواز علیحدگی پسند گروپس میں شامل ہورہی ہیں اور کئی گروپس میں ان کی تعداد کا تناسب 50 فیصد تک پہنچ گیا ہے، علیحدگی پسند گروپوں میں خواتین کی شمولیت کی وجوہات میں ان کی اپنے ہی علاقوں سے جبری بے دخلی،غربت،بھارتی فورسز اور حکومت کی حمایت یافتہ ملیشیا کی ان کے خلاف ظالمانہ کارروائیاں ہیں۔

علیحدگی پسند گروپوں میں شامل ہونے والی خواتین کا کہنا ہے کہ انہوں نے شوق سے ہتھیار نہیں اٹھائے بلکہ ان کے پاس کوئی راستہ ہی نہیں تھا کیونکہ بھارتی فورسز ان کی بہنوں اور ماؤں کے ساتھ زیادتی کرچکے ہیں جبکہ ان کے بھائی اور دیگر گھر والے کئی سالوں سے فورسز کی قید میں ہیں اگر انہوں نے ہتھیار ڈالے تو ان کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا جائے گا جو بھارتی فوج نے دیگر خواتین اور ان کے گھر والوں کے ساتھ کیا ہے۔

دوسری جانب جنگجو گروپ کے کمانڈر بھی خواتین رضاکاروں کی بھرتی کو فوقیت دیتے ہیں کیونکہ وہ مسلح تصادم کے وقت انہیں آگے رکھ کر سکیورٹی فورسز کو گمراہ کرتے ہیں اس کے علاوہ یہ خواتین جاسوسی کے لئے بھی بہت بہتر انتخابت ہوتی ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں