پاکستان روایتی حریف بھارت کو ہرا کر کبڈی کا عالمی چیمپئن بن گیا
پاکستان نے بھارت کے 41 پوائنٹس کے مقابلے میں 43 اسکور بناکر پہلی بار یہ ٹائٹل جیتا ہے
کبڈی ورلڈ کپ 2020ء کے فائنل میں پاکستان روایتی حریف بھارت کو شکست دے کر پہلی بار ورلڈ چیمپئن بن گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اتوار کو کبڈی ورلڈ کپ کا فائنل لاہور کے پنجاب اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، فائنل جیتنے کے لیے دونوں ممالک کے کھلاڑیوں نے خوب زور آزمائی کی تاہم پاکستانی پہلوانوں کا پلہ بھاری رہا اور انہوں نے بھارتی پہلوانوں کو چاروں شانے چت کردیا۔
کھیل ختم ہونے سے ایک منٹ قبل تک پاکستان نے مزید پوائنٹس حاصل کیے جس پر پاکستان کا اسکور 43 اور بھارت کا 39 ہوگیا۔ پاکستان کو پوائنٹس ملنے پر بھارتی پہلوان رونے لگے اور محض ایک منٹ رہ جانے پر بھارتی آفیشلز میدان میں آگئے اور اپنے کھلاڑیوں کو میدان چھوڑنے کا کہہ دیا۔
بھارتی ٹیم نے ایک پوائنٹ پر اعتراض کیا اور کھیل کو گندا کرنے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے ورلڈ کپ 2014ء اور ایشیا کپ 2016ء کی تاریخ دہرادی تاہم بھارتی اعتراضات کام نہ آسکے۔ کھیل ختم ہونے تک پاکستان کا اسکور 43 اور بھارت کا اسکور 41 رہا۔
کبڈی کی اس عالمی جنگ کو دیکھنے کے لیے تماشائیوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے اسٹیڈیم کا رخ کیا جنہوں نے ہر پوائنٹ پر کھلاڑیوں کو دل کھول کرداد دی اور خوب لطف اندوز ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے کپتان عرفان مانا، شفیق چشتی، وقاص بٹ، ملک بن یامین، سجاد گجر، قمر بٹ نے شاندار کھیل پیش کیا۔ پاکستان نے بھارتی ٹیم کے خلاف دو پوائنٹس سے فتح پاکر عالمی ٹائٹل اپنے نام کیا۔ فاتح ٹیم کو ٹرافی کے ساتھ ایک کروڑ روپے انعام دیا گیا جب کہ رنر اپ ٹیم کو 75 لاکھ روپے کا انعام ملا۔
پاکستانی ٹیم کے کپتان عرفان مانا کا کہنا تھا کہ یہ جیت کبڈی کے کھلاڑیوں کی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی جیت ہے، جو کامیابی بھارت کو ہرا کر ملے اس کا مزہ ہی الگ ہوتا ہے، پورے ٹورنامنٹ میں زبردست کھیل کے بعد یقین تھا کہ فائنل میں انڈین ٹیم کی جانب سے بہت سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم اللہ نے ہوم گراؤنڈ پر سرخرو کیا۔
ایران کی ورلڈ کپ میں تیسری پوزیشن
قبل ازیں تیسری اور چوتھی پوزیشن کے لیے ایران اور آسٹریلیا کے درمیان میچ کھیلا گیا جسے جیت کر ایرانی کبڈی ٹیم نے کبڈی ورلڈ کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کرلی۔ ایران نے آسٹریلیا کی کبڈی ٹیم کو 21 پوائنٹس سے شکست دی اور شاندار کھیل پیش کرکے برتری پائی۔
دونوں ٹیموں کے درمیان میچ کا اسکور 54-33 رہا۔ تیسری پوزیشن پر ایران کے کھلاڑیوں نے اپنے پرچم کے ساتھ پورے گراؤنڈ کا چکر لگا کر خوشی کا اظہارکیا اور تماشائیوں نے بھی ایرانی ٹیم کو بھرپور داد دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اتوار کو کبڈی ورلڈ کپ کا فائنل لاہور کے پنجاب اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، فائنل جیتنے کے لیے دونوں ممالک کے کھلاڑیوں نے خوب زور آزمائی کی تاہم پاکستانی پہلوانوں کا پلہ بھاری رہا اور انہوں نے بھارتی پہلوانوں کو چاروں شانے چت کردیا۔
کھیل ختم ہونے سے ایک منٹ قبل تک پاکستان نے مزید پوائنٹس حاصل کیے جس پر پاکستان کا اسکور 43 اور بھارت کا 39 ہوگیا۔ پاکستان کو پوائنٹس ملنے پر بھارتی پہلوان رونے لگے اور محض ایک منٹ رہ جانے پر بھارتی آفیشلز میدان میں آگئے اور اپنے کھلاڑیوں کو میدان چھوڑنے کا کہہ دیا۔
بھارتی ٹیم نے ایک پوائنٹ پر اعتراض کیا اور کھیل کو گندا کرنے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے ورلڈ کپ 2014ء اور ایشیا کپ 2016ء کی تاریخ دہرادی تاہم بھارتی اعتراضات کام نہ آسکے۔ کھیل ختم ہونے تک پاکستان کا اسکور 43 اور بھارت کا اسکور 41 رہا۔
کبڈی کی اس عالمی جنگ کو دیکھنے کے لیے تماشائیوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے اسٹیڈیم کا رخ کیا جنہوں نے ہر پوائنٹ پر کھلاڑیوں کو دل کھول کرداد دی اور خوب لطف اندوز ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے کپتان عرفان مانا، شفیق چشتی، وقاص بٹ، ملک بن یامین، سجاد گجر، قمر بٹ نے شاندار کھیل پیش کیا۔ پاکستان نے بھارتی ٹیم کے خلاف دو پوائنٹس سے فتح پاکر عالمی ٹائٹل اپنے نام کیا۔ فاتح ٹیم کو ٹرافی کے ساتھ ایک کروڑ روپے انعام دیا گیا جب کہ رنر اپ ٹیم کو 75 لاکھ روپے کا انعام ملا۔
پاکستانی ٹیم کے کپتان عرفان مانا کا کہنا تھا کہ یہ جیت کبڈی کے کھلاڑیوں کی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی جیت ہے، جو کامیابی بھارت کو ہرا کر ملے اس کا مزہ ہی الگ ہوتا ہے، پورے ٹورنامنٹ میں زبردست کھیل کے بعد یقین تھا کہ فائنل میں انڈین ٹیم کی جانب سے بہت سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم اللہ نے ہوم گراؤنڈ پر سرخرو کیا۔
ایران کی ورلڈ کپ میں تیسری پوزیشن
قبل ازیں تیسری اور چوتھی پوزیشن کے لیے ایران اور آسٹریلیا کے درمیان میچ کھیلا گیا جسے جیت کر ایرانی کبڈی ٹیم نے کبڈی ورلڈ کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کرلی۔ ایران نے آسٹریلیا کی کبڈی ٹیم کو 21 پوائنٹس سے شکست دی اور شاندار کھیل پیش کرکے برتری پائی۔
دونوں ٹیموں کے درمیان میچ کا اسکور 54-33 رہا۔ تیسری پوزیشن پر ایران کے کھلاڑیوں نے اپنے پرچم کے ساتھ پورے گراؤنڈ کا چکر لگا کر خوشی کا اظہارکیا اور تماشائیوں نے بھی ایرانی ٹیم کو بھرپور داد دی۔