چین میں کورونا سے بچاؤ کے لیے دیسی ادویات کا استعمال
روایتی دواؤں کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں، چینی ہیلتھ کمیشن
چین میں مہلک وائرس ناول کورونا کا علاج کرنے لیے چین کی دیسی ادویات کا استعمال بھی کیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے قومی ہیلتھ کمیشن کے نائب سربراہ وانگ ہی شینگ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبے ہوبی میں نصف سے زائد مریضوں کو مغربی ادویہ کے ساتھ چین کی روایتی ادویہ بھی دی گئیں۔
COVID-19 یا کورونا وائرس کا کوئی باقاعدہ علاج تاحال دریافت نہیں ہوسکا اس لیے اس سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے روایتی ادویہ کا استعمال غیرمعمولی اقدام قرار دیا جارہا ہے۔
ہیلتھ کمیشن کے حکام کے مطابق چین کی روایتی طریقۂ علاج کی یونیورسٹیوں سے تعلق رکھنے والے طبی عملے کے 2220 افراد کو ہوبی صوبے بھیجا گیا جہاں اس وائرس سے بچاؤ اورعلاج کے لیے روایتی دواؤں کا استعمال کیا گیا۔ وانگ ہی شینگ کا کہنا ہے کہ مغربی ادویہ کے ساتھ روایتی دواؤں کے استعمال سے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ دنیا میں بھر میں اس مہلک وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 69 ہزار تک پہنچ گئی ہے جب کہ چین میں اس سے ہونے والی ہلاکتیں 1500 سے تجاوز کرچکی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے قومی ہیلتھ کمیشن کے نائب سربراہ وانگ ہی شینگ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبے ہوبی میں نصف سے زائد مریضوں کو مغربی ادویہ کے ساتھ چین کی روایتی ادویہ بھی دی گئیں۔
COVID-19 یا کورونا وائرس کا کوئی باقاعدہ علاج تاحال دریافت نہیں ہوسکا اس لیے اس سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے روایتی ادویہ کا استعمال غیرمعمولی اقدام قرار دیا جارہا ہے۔
ہیلتھ کمیشن کے حکام کے مطابق چین کی روایتی طریقۂ علاج کی یونیورسٹیوں سے تعلق رکھنے والے طبی عملے کے 2220 افراد کو ہوبی صوبے بھیجا گیا جہاں اس وائرس سے بچاؤ اورعلاج کے لیے روایتی دواؤں کا استعمال کیا گیا۔ وانگ ہی شینگ کا کہنا ہے کہ مغربی ادویہ کے ساتھ روایتی دواؤں کے استعمال سے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ دنیا میں بھر میں اس مہلک وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 69 ہزار تک پہنچ گئی ہے جب کہ چین میں اس سے ہونے والی ہلاکتیں 1500 سے تجاوز کرچکی ہیں۔