سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کیلیے نئے فارمولے پر غور
فارمولے کے تحت یونین کونسل چیئرمین اور وائس چیئرمین کوکونسلرز کا الیکٹرول کالج منتخب کریگا
سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلیے حلقوں کی حد بندی حتمی مرحلے میں ہے،سندھ میں بلدیاتی انتخابات کیلیے نئے فارمولے پر غورکیا جارہا ہے ۔
جس کے تحت یونین کونسلوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخابات براہ راست نہیں ہوں گے بلکہ کونسلرز کا الیکٹرول کالج ان کا انتخاب کرے گا، دوسرے مرحلے میں یوسی کے وائس چیئرمین ڈسٹرکٹ میونسل کارپوریشنز کے چیئرمین ووائس چیئرمین کا انتخاب کریں گے، تیسرے مرحلے میں یوسی کے چیئرمین میٹروپولیٹن کارپویشن کے میئر وڈپٹی میئر کا انتخاب کریں گے، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ جاوید حنیف نے بتایا کہ چیئرمین اور وائس چیئرمین کے بالواسطہ انتخاب کی تجاویز زیر غور ہیں،ابھی حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے، انھوں نے کہا کہ سندھ کے بلدیاتی حلقوں کا نوٹیفکیشن 2 دن میں جاری کردیا جائے گا۔
پرانے شیڈول کے تحت ہر یونین کونسل سے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب براہ راست کیا جارہا تھا تاہم اب سندھ لوکل گورنمنٹ یونین کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے بالواسطہ انتخاب پر غورکررہی ہے، ذرائع نے بتایا کہ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کیلیے نئی تجاویز پر غورکررہی ہے ۔
جس کے تحت ایک یونین کونسل میں مجموعی طور پر7 کونسلرز کا پینل منتخب ہوگا جس میں 4 جنرل نشستیں، خاتون، لیبر/کسان اور اقلیت کی ایک نشست ہوگی، یہ انتخابات براہ راست عوامی رائے شماری کے ذریعے ہونگے جبکہ یوسی کے چیئرمین ، وائس چیئرمین ، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کے چیئرمین و وائس چیئرمین اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے میئر و ڈپٹی میٹر کے انتخابات بالواسطہ ہوں گے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ بھی سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے موثر منصوبہ بندی نہ کرسکی ، حکومت بلدیاتی حلقہ بندیوں کیلیے کیے گئے اپنے ہی فیصلوں پرتذبذب کا شکار ہے ، ہر ہفتے نئے فیصلے اور اعلان کیے جارہے ہیں ، جس سے صوبے میں سیاسی کشیدگی میں بھی اضافہ ہورہا ہے ، بلدیاتی امور کے ماہرین بھی سندھ حکومت کے فیصلوں پر ملاجلا ردعمل رکھتے ہیں جبکہ صوبے کی کئی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے حکومت کے بلدیاتی بل کو مسترد کردیا تھا اور عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔
جس کے تحت یونین کونسلوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخابات براہ راست نہیں ہوں گے بلکہ کونسلرز کا الیکٹرول کالج ان کا انتخاب کرے گا، دوسرے مرحلے میں یوسی کے وائس چیئرمین ڈسٹرکٹ میونسل کارپوریشنز کے چیئرمین ووائس چیئرمین کا انتخاب کریں گے، تیسرے مرحلے میں یوسی کے چیئرمین میٹروپولیٹن کارپویشن کے میئر وڈپٹی میئر کا انتخاب کریں گے، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ جاوید حنیف نے بتایا کہ چیئرمین اور وائس چیئرمین کے بالواسطہ انتخاب کی تجاویز زیر غور ہیں،ابھی حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے، انھوں نے کہا کہ سندھ کے بلدیاتی حلقوں کا نوٹیفکیشن 2 دن میں جاری کردیا جائے گا۔
پرانے شیڈول کے تحت ہر یونین کونسل سے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب براہ راست کیا جارہا تھا تاہم اب سندھ لوکل گورنمنٹ یونین کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے بالواسطہ انتخاب پر غورکررہی ہے، ذرائع نے بتایا کہ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کیلیے نئی تجاویز پر غورکررہی ہے ۔
جس کے تحت ایک یونین کونسل میں مجموعی طور پر7 کونسلرز کا پینل منتخب ہوگا جس میں 4 جنرل نشستیں، خاتون، لیبر/کسان اور اقلیت کی ایک نشست ہوگی، یہ انتخابات براہ راست عوامی رائے شماری کے ذریعے ہونگے جبکہ یوسی کے چیئرمین ، وائس چیئرمین ، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کے چیئرمین و وائس چیئرمین اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے میئر و ڈپٹی میٹر کے انتخابات بالواسطہ ہوں گے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ بھی سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے موثر منصوبہ بندی نہ کرسکی ، حکومت بلدیاتی حلقہ بندیوں کیلیے کیے گئے اپنے ہی فیصلوں پرتذبذب کا شکار ہے ، ہر ہفتے نئے فیصلے اور اعلان کیے جارہے ہیں ، جس سے صوبے میں سیاسی کشیدگی میں بھی اضافہ ہورہا ہے ، بلدیاتی امور کے ماہرین بھی سندھ حکومت کے فیصلوں پر ملاجلا ردعمل رکھتے ہیں جبکہ صوبے کی کئی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے حکومت کے بلدیاتی بل کو مسترد کردیا تھا اور عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔