زینب الرٹ بل کا دائرہ پورے ملک تک بڑھانے کا فیصلہ
ایف آئی آر اندراج میں تاخیرپربرطرفی،2سال قیدجرمانے کی ترامیم بل کاحصہ
زینب الرٹ بل کادائرہ کار اسلام آباد کی بجائے پورے ملک تک بڑھانے کافیصلہ کرلیا، اس ضمن میں ترامیم منظور کر لی گئیں۔
سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے زینب الرٹ بل کادائرہ کار اسلام آباد کی بجائے پورے ملک تک بڑھانے کافیصلہ کرلیا، اس ضمن میں ترامیم منظور کر لی گئیں۔ ایف آئی آر اندراج میں تاخیر کے مرتکب پولیس افسرکی برطرفی، کم سے کم ایک اور زیادہ سے زیادہ 2سال قید اور 50 ہزارسے 1لاکھ تک جرمانے کی ترامیم کوبھی بل کاحصہ بنا دیا۔
چیئرمین مصطفی نواز کھوکھر نے اجلاس میں کہا کہ بچوں سے زیادتی اور اغواکے واقعات پر قابوپانے کیلیے زینب الرٹ بل کو زیادہ سے زیادہ موثر بنایا جائے گا۔ نئی ترامیم کے تحت ڈی جی کی تقرری کے لیے وزارت انسانی حقوق اشتہار دے کر وزیراعظم کے سامنے نام رکھے گی جس پر وزیر اعظم ڈی جی زارا کی تعیناتی کی منظوری دینگے۔
سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے زینب الرٹ بل کادائرہ کار اسلام آباد کی بجائے پورے ملک تک بڑھانے کافیصلہ کرلیا، اس ضمن میں ترامیم منظور کر لی گئیں۔ ایف آئی آر اندراج میں تاخیر کے مرتکب پولیس افسرکی برطرفی، کم سے کم ایک اور زیادہ سے زیادہ 2سال قید اور 50 ہزارسے 1لاکھ تک جرمانے کی ترامیم کوبھی بل کاحصہ بنا دیا۔
چیئرمین مصطفی نواز کھوکھر نے اجلاس میں کہا کہ بچوں سے زیادتی اور اغواکے واقعات پر قابوپانے کیلیے زینب الرٹ بل کو زیادہ سے زیادہ موثر بنایا جائے گا۔ نئی ترامیم کے تحت ڈی جی کی تقرری کے لیے وزارت انسانی حقوق اشتہار دے کر وزیراعظم کے سامنے نام رکھے گی جس پر وزیر اعظم ڈی جی زارا کی تعیناتی کی منظوری دینگے۔