وزیر اعظم کا اسمگلنگ کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا حکم
اسمگلنگ قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ ہے، عام آدمی تکلیف کا شکار ہوتا ہے جو کسی صورت قبول نہیں، وزیراعظم
وزیر اعظم نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں اشیاء ضروریہ سمیت دیگر اشیاء کی اسمگلنگ کے خلاف فوری کارروائی اور کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے آئندہ 48 گھنٹوں میں اقدامات اور جامع لائحہ عمل پر مبنی رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔
وزیراعظم نے وزارتِ داخلہ، قانون نافذ کرنے والے صوبائی، وفاقی اداروں اور ایف بی آر کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتیں مشترکہ طور پر اسمگلنگ کے خلاف فوری کارروائی کریں، اسمگلنگ قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ ہے، عام آدمی تکلیف کا شکار ہوتا ہے جو کسی صورت قبول نہیں۔
وزیرِ اعظم نے وزارت داخلہ کو ہدایت جاری کی ہیں کہ قلیل المدت، وسط مدت اور طویل المدت اقدامات شروع کریں، وزیراعظم نے کہا ہے آئی بی، آئی ایس آئی اور ایف آئی اے اسمگلنگ کے خلاف موثر کریک ڈاؤن کی مانیٹرنگ کرے، اداروں کو رپورٹ باقاعدگی سے وزیرِاعظم کو پیش کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ وزیر اعظم کو مغربی سرحدوں پر بارڈر مارکیٹس کے قیام میں پیش رفت کی رپورٹ پر بریفنگ بھی دی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بارڈر مارکیٹس کے قیام پر پیش رفت کی رفتار کو تیز کیا جائے، اسمگلنگ کی وجہ سے ملکی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے، اسمگلنگ کی موثر روک تھام قومی مفاد کا معاملہ ہے، کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، ایرانی تیل کے حوالے سے جامع پالیسی تشکیل دی جائے اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جائے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں اشیاء ضروریہ سمیت دیگر اشیاء کی اسمگلنگ کے خلاف فوری کارروائی اور کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے آئندہ 48 گھنٹوں میں اقدامات اور جامع لائحہ عمل پر مبنی رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔
وزیراعظم نے وزارتِ داخلہ، قانون نافذ کرنے والے صوبائی، وفاقی اداروں اور ایف بی آر کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتیں مشترکہ طور پر اسمگلنگ کے خلاف فوری کارروائی کریں، اسمگلنگ قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ ہے، عام آدمی تکلیف کا شکار ہوتا ہے جو کسی صورت قبول نہیں۔
وزیرِ اعظم نے وزارت داخلہ کو ہدایت جاری کی ہیں کہ قلیل المدت، وسط مدت اور طویل المدت اقدامات شروع کریں، وزیراعظم نے کہا ہے آئی بی، آئی ایس آئی اور ایف آئی اے اسمگلنگ کے خلاف موثر کریک ڈاؤن کی مانیٹرنگ کرے، اداروں کو رپورٹ باقاعدگی سے وزیرِاعظم کو پیش کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ وزیر اعظم کو مغربی سرحدوں پر بارڈر مارکیٹس کے قیام میں پیش رفت کی رپورٹ پر بریفنگ بھی دی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بارڈر مارکیٹس کے قیام پر پیش رفت کی رفتار کو تیز کیا جائے، اسمگلنگ کی وجہ سے ملکی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے، اسمگلنگ کی موثر روک تھام قومی مفاد کا معاملہ ہے، کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، ایرانی تیل کے حوالے سے جامع پالیسی تشکیل دی جائے اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جائے۔