پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں کردار ادا کر رہا ہے نواز شریف

پرامن اورمستحکم افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے بھی مفاد میں ہے ، دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے باہمی تعاون ناگزیرہے


APP/Numainda Express November 22, 2013
اسلام آباد:وزیراعظم نوازشریف سے افغان امن وفد صلاح الدین ربانی کی قیادت میں ملاقات کررہا ہے ۔ فوٹو : پی پی آئی

ISLAMABAD: وزیراعظم نوازشریف نے افغانستان میں امن ومفاہمتی عمل کے لیے ہرممکنہ سہولت کی فراہمی جاری رکھنے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے۔

انھوں نے یہ بات افغان اعلیٰ امن کونسل کے وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کہی جس نے جمعرات کوکونسل کے چیئرمین صلاح الدین ربانی کی قیادت میں وزیراعظم سے یہاں ملاقات کی۔ وزیراعظم نے پاکستان کی جانب سے افغان امن ومفاہمتی عمل کے لیے ہرممکنہ سہولت کی فراہمی جاری رکھنے کے عزم پرزوردیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ایک پرامن،مستحکم اورمتحد افغانستان کی حمایت کی ہے۔ پاکستان افغان قیادت میں اورافغان عوام کے اپنے مفاہمتی عمل میں سہولت کے لیے تعمیری اورمثبت کرداراداکررہا ہے۔ افغان امن کونسل کے وفد نے افغانستان میں امن واستحکام کے لیے وزیراعظم کی کوششوں پران کا شکریہ اداکیا۔ صلاح الدین ربانی نے وزیراعظم کوامن کے عمل میں اب تک ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

انھوں نے کہا کہ افغانستان کے عوام وزیراعظم کے دورہ افغانستان کا بیتابی سے انتظار کررہے ہیں جس سے افغانستان میں امن ومفاہمت کے عمل کوتیزکرنے میں مدد ملے گی۔افغان وفد میں افغان اعلیٰ امن کونسل کے سیکریٹری جنرل معصوم ستنکزئی اورکونسل کے رکن اسد اللہ وفا شامل تھے۔ ملاقات کے دوران وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان، سرتاج عزیز، معاون خصوصی طارق فاطمی، سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی، افغانستان میں پاکستان کے سفیرمحمد صادق اور وزیراعظم کے سیکریٹری جاوید اسلم بھی موجود تھے۔



آن لائن کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے بھی مفاد میں ہے۔ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان ہر ممکن کوشش کرے گا۔ دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون ناگزیر ہے۔ آئی این پی کے مطابق افغان امن کونسل کے وفد کے ساتھ ملاقات میں افغانستان سمیت خطے میں سلامتی کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیاگیا۔ افغانستان سے نیٹوفورسز کے انخلا کے بعد امن اقدامات پرباہمی تعاون کے امور پربھی غورکیاگیا۔نواز شریف نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے استحکام اور ترقی کاخواہاں ہے۔ پاکستان اپنی سرزمین کسی بھی ہمسایہ ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ذرائع کے مطابق افغان وفد نے طالبان کے اہم رہنما ملا برادر سے بھی ملاقات کی ہے اورافغانستان میں قیام امن کے لیے مفاہمتی عمل کوپائیداربنانے کے لیے تبادلہ خیال کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں