پاکستانی ریسلنگ ٹیم کو بھارت نے ویزے جاری کردیے
نئی دہلی میں شیڈول ایشین ریسلنگ چیمپئن شپ میں پاکستانی ٹیم حصہ لے گی جو 21 فروری سے شروع ہوگا
پاکستان کے تین ریسلرز اور ایک آفیشل 20 فروری کو واہگہ کے راستے بھارتی شہر نئی دہلی روانہ ہوں گے۔
نئی دہلی میں شیڈول ایشین ریسلنگ چیمپئن شپ کے فری اسٹائل ایونٹ میں پاکستانی ٹیم حصہ لے گی جو 21 فروری سے شروع ہوگا۔ محمد بلال ستاون کلوگرام، طیب رضا ستانوے اور زمان انور ایک سوپچیس کے جی میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے جب کہ سہیل رشید کوچ کی حیثیت سے بھارت جائیں گے۔
پاکستانی ریسلنگ ٹیم کی ویزا درخواست کو بھارتی ہائی کمیشن نے پہلے جمع کرنے سے انکار کردیا تھا، جس پر پاکستان ریسلنگ فیدڑیشن نے ریسلنگ کی عالمی باڈی سے رابطہ کرکے تمام صورت حال سے آگاہ کردیا تھا۔ اب یونائٹیڈ ورلڈ ریسلنگ کی مداخلت پر یہ ویزے دیے گئے ہیں۔
ایشین ریسلنگ چیمپئن شپ میں ایران، جاپان، کوریا، قازقستان، ازبکستان کی ٹیمیں بھی شریک ہیں۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ کسی بھی ایونٹ کا میزبان ملک شریک ٹیموں کو ویزے جاری نہیں کرتا، تو پھر اس ملک کو ایونٹ کی میزبانی سے محرومی کے ساتھ جرمانہ بھی کیا جاسکتا ہے۔
ریسلنگ فیڈریشن کے سیکرٹری ارشد ستار نے ویزے جاری ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایشین چیمپئن شپ میں پاکستانی ریسلرز کی شرکت اس لیے بھی ضروری ہے کہ اب وہ مارچ میں ہونے والے اولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ میں بھی حصہ لینے کے اہل ہوجائیں گے۔ 2017 میں بھارتی ویزے جاری نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان ایشین ریسلنگ چیمپئن شپ میں شریک نہیں ہوسکا تھا۔
نئی دہلی میں شیڈول ایشین ریسلنگ چیمپئن شپ کے فری اسٹائل ایونٹ میں پاکستانی ٹیم حصہ لے گی جو 21 فروری سے شروع ہوگا۔ محمد بلال ستاون کلوگرام، طیب رضا ستانوے اور زمان انور ایک سوپچیس کے جی میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے جب کہ سہیل رشید کوچ کی حیثیت سے بھارت جائیں گے۔
پاکستانی ریسلنگ ٹیم کی ویزا درخواست کو بھارتی ہائی کمیشن نے پہلے جمع کرنے سے انکار کردیا تھا، جس پر پاکستان ریسلنگ فیدڑیشن نے ریسلنگ کی عالمی باڈی سے رابطہ کرکے تمام صورت حال سے آگاہ کردیا تھا۔ اب یونائٹیڈ ورلڈ ریسلنگ کی مداخلت پر یہ ویزے دیے گئے ہیں۔
ایشین ریسلنگ چیمپئن شپ میں ایران، جاپان، کوریا، قازقستان، ازبکستان کی ٹیمیں بھی شریک ہیں۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ کسی بھی ایونٹ کا میزبان ملک شریک ٹیموں کو ویزے جاری نہیں کرتا، تو پھر اس ملک کو ایونٹ کی میزبانی سے محرومی کے ساتھ جرمانہ بھی کیا جاسکتا ہے۔
ریسلنگ فیڈریشن کے سیکرٹری ارشد ستار نے ویزے جاری ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایشین چیمپئن شپ میں پاکستانی ریسلرز کی شرکت اس لیے بھی ضروری ہے کہ اب وہ مارچ میں ہونے والے اولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ میں بھی حصہ لینے کے اہل ہوجائیں گے۔ 2017 میں بھارتی ویزے جاری نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان ایشین ریسلنگ چیمپئن شپ میں شریک نہیں ہوسکا تھا۔