14 ہلاکتوں کے بعد کراچی پورٹ پر سویا بین کی آف لوڈنگ روک دی گئی
سویابین کے جہاز کو کراچی پورٹ سے ہٹاکر پورٹ قاسم پر لنگر انداز کرکے بقیہ سویابین وہاں آف لوڈ کی جائے گی
کیماڑی میں گیس سے 14 ہلاکتوں کے بعد کراچی پورٹ پر سویا بین آف لوڈ کرنے کا عمل روک دیا گیا، جہاز سے بقیہ سویا بین پورٹ قاسم پر اتاری جائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بندرگاہ سے متصل آبادی کیماڑی میں 14 ہلاکتوں کے بعد بالآخر آخر کار سندھ اور وفاق ایک صفحہ پر آگئے، کیماڑی گیس واقعے کی تشویش ناک صورتحال کے تناظر میں وفاقی وزیر سمندری امور علی زیدی اور وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت ایک اعلی سطح کا اجلاس منگل کی شب کراچی پورٹ ٹرسٹ ہیڈ آفس میں منعقد ہوا۔
یہ پڑھیں : کراچی میں زہریلی گیس سے مزید 7 افراد جاں بحق، ہلاکتیں 14 ہوگئیں
اجلاس میں سویابین کے جہاز کو کراچی پورٹ سے ہٹاکر پورٹ قاسم پر لنگر انداز کرنے اور باقی سویابین پورٹ قاسم پر آف لوڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمشنر کراچی کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی جو گیس پھیلنے کے عوامل اور محرکات کا تعین کرنے کے ساتھ آئندہ اس طرح کے کسی واقع کے تدارک کے لیے سفارشات بھی پیش کرے گی۔
اجلاس میں ممبر سندھ صوبائی اسمبلی شاہنواز جدون، کمشنر کراچی افتخار شلوانی، ایڈیشنل آئی جی غلام نبی، سی او ایس 5 کور بریگیڈ سمیع ، کرنل آئی ایس 5 کور کرنل ناصر، رینجرز 90 ونگ لیفٹیننٹ کرنل شبیر ناصر، ڈی جی ایس ای پی اے مسٹر نعیم مغل کے ساتھ ساتھ ایچ ای جے ڈاکٹر عامر حیدر اور ڈاکٹر شکیل احمد، ماہرین میرین ماحولیات کے ماہر راشد یحییٰ عثمانی اور کے پی ٹی کے دیگر اعلی عہدیداران بھی شامل تھے۔
ضرور پڑھیں : سانحہ کیماڑی: جاں بحق افراد کے خون میں سویا بین دھول کی موجودگی کا انکشاف
ماحولیات کے ماہرین، سائنس دانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں نے اس بحران کے حل کے لیے مختلف آپشنز پیش کیے جس کے تحت احتیاطی تدابیر کے تحت سویا بین لائے جانے والے جہاز کو پہلے ہی پورٹ قاسم شفٹ کرنے اور وہاں کا باقی کارگو آف لوڈ کرنے کو کہا گیا ہے۔
مزید یہ کہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سربراہی کمشنر کراچی افتخار شلوانی کریں گے کمیٹی واقعے کی وجوہات کا تعین اور مزید تحقیقات کرے گی۔ کمیٹی اس ضمن میں ماہرین اور تکنیکی افراد کی خدمات حاصل کرسکے گی اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔
مذکورہ رپورٹ کیمیائی اور فارنسک شواہد اور اس کے تجزیے کو شامل کرنے کے بعد جلد از جلد پیش کی جائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بندرگاہ سے متصل آبادی کیماڑی میں 14 ہلاکتوں کے بعد بالآخر آخر کار سندھ اور وفاق ایک صفحہ پر آگئے، کیماڑی گیس واقعے کی تشویش ناک صورتحال کے تناظر میں وفاقی وزیر سمندری امور علی زیدی اور وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت ایک اعلی سطح کا اجلاس منگل کی شب کراچی پورٹ ٹرسٹ ہیڈ آفس میں منعقد ہوا۔
یہ پڑھیں : کراچی میں زہریلی گیس سے مزید 7 افراد جاں بحق، ہلاکتیں 14 ہوگئیں
اجلاس میں سویابین کے جہاز کو کراچی پورٹ سے ہٹاکر پورٹ قاسم پر لنگر انداز کرنے اور باقی سویابین پورٹ قاسم پر آف لوڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمشنر کراچی کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی جو گیس پھیلنے کے عوامل اور محرکات کا تعین کرنے کے ساتھ آئندہ اس طرح کے کسی واقع کے تدارک کے لیے سفارشات بھی پیش کرے گی۔
اجلاس میں ممبر سندھ صوبائی اسمبلی شاہنواز جدون، کمشنر کراچی افتخار شلوانی، ایڈیشنل آئی جی غلام نبی، سی او ایس 5 کور بریگیڈ سمیع ، کرنل آئی ایس 5 کور کرنل ناصر، رینجرز 90 ونگ لیفٹیننٹ کرنل شبیر ناصر، ڈی جی ایس ای پی اے مسٹر نعیم مغل کے ساتھ ساتھ ایچ ای جے ڈاکٹر عامر حیدر اور ڈاکٹر شکیل احمد، ماہرین میرین ماحولیات کے ماہر راشد یحییٰ عثمانی اور کے پی ٹی کے دیگر اعلی عہدیداران بھی شامل تھے۔
ضرور پڑھیں : سانحہ کیماڑی: جاں بحق افراد کے خون میں سویا بین دھول کی موجودگی کا انکشاف
ماحولیات کے ماہرین، سائنس دانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں نے اس بحران کے حل کے لیے مختلف آپشنز پیش کیے جس کے تحت احتیاطی تدابیر کے تحت سویا بین لائے جانے والے جہاز کو پہلے ہی پورٹ قاسم شفٹ کرنے اور وہاں کا باقی کارگو آف لوڈ کرنے کو کہا گیا ہے۔
مزید یہ کہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سربراہی کمشنر کراچی افتخار شلوانی کریں گے کمیٹی واقعے کی وجوہات کا تعین اور مزید تحقیقات کرے گی۔ کمیٹی اس ضمن میں ماہرین اور تکنیکی افراد کی خدمات حاصل کرسکے گی اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔
مذکورہ رپورٹ کیمیائی اور فارنسک شواہد اور اس کے تجزیے کو شامل کرنے کے بعد جلد از جلد پیش کی جائے گی۔