یہ وقت ہے ایک ہونے کا

آج ایمان کے دعویدار فرقہ فرقہ ہوکر ایک دوسرے کے خون کے پیاسے بن گئے ہیں۔


Pakiza Munir November 23, 2013

آج ایمان کے دعویدار فرقہ فرقہ ہوکر ایک دوسرے کے خون کے پیاسے بن گئے، ایک دوسروں کی عبادت گاہیں جلانے والے بن گئے۔

ہر مذہب انسانوں سے پیار کرنے کا درس دیتاہے اور جس مذہب میں انسانی شرف کا احترام، انسانیت کی خدمت اور مخلوق خدا سے پیار و محبت کا درس نہ ہو اس مذہب کو آسمانی قرار نہیں دیاجاسکتا، اسلام میں کمزوروں پر ظلم اور بے قصور لوگوں سے زیادتی سختی سے منع فرمائی گئی ہے، مذہب فقہ، فرقے، رنگ، نسل، زبان، قبیلہ یا کسی اور بنیاد پر امتیازی سلوک کرنا شرف انسانیت کی توہین ہے اور اسلامی تعلیمات کی صریحاً نفی ہے۔

یہ آج ہمارے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مذہب کے نام پر کیا ہو رہا ہے یہ مسلمان ہی مسلمان کو کیوں مار رہاہے، یہ آخر آج کا مسلمان کس راہ کی طرف چل پڑا ہے، لاکھوں مسلمانوں کی قربانی کے بعد جو ملک آج ہم نے حاصل کیا ہے اس ملک کو خود اپنے ہاتھوں سے تباہ کررہے ہیں، آج ہمارا معاشرہ بڑے نازک حالات سے گزررہاہے، بعض عناصر دہشت گردی کی کارروائیوں میں مصروف ہیں اور مسلمانوں میں تفرقہ بازی کو ہوا دے رہے ہیں، دہشت گرد عناصر کی وجہ سے اسلام اور دعوت اسلام کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اسلام امن، محبت، سلامتی اور رواداری کا مذہب ہے، نہ صرف مسلمانوں بلکہ اقلیتوں کے جان و مال کے تحفظ کی ضمانت دیتاہے۔ اسلام میں دہشت گردی، تشدد اور انسانیت کے خلاف جرائم کی گنجائش نہیں ہے۔ آج دہشت گردی کو اسلام سے منسوب کیا جارہاہے جو عناصر ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں مصروف ہیں اور مسلمانوں میں تفرقہ بازی کو ہوا دے رہے ہیں وہ اسلام دشمن ہیں۔

ہمارے ملک میں اب آئے دن فرقہ وارانہ فسادات کسی نہ کسی صورت میں سامنے آرہے ہیں، سانحہ بولٹن مارکیٹ ہو یا پھر سانحہ راولپنڈی، شرپسند عناصر ملک میں کسی طورپر بھی امن نہیں چاہتے ہیں طویل عرصے سے یہ شرپسند عناصر خطے میں دہشت گردی کرنے میں کامیاب نظر آرہے ہیں مگر افسوس طویل عرصے سے ہمارے ملک کے ذمے دار ان شرپسند عناصر کو پکڑنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں اب تک کسی بھی سانحے کے ملزمان کو پکڑ کر عوام کے سامنے نہیں لایاگیا کسی کو بھی عبرت ناک سزائیں سر عام نہیں دی گئی ہیں جس کی وجہ سے شر پسند عناصر کے حوصلے بہت زیادہ بلند ہیں اور یہی ملزمان ایک واقعے کے بعد دوسرا واقعہ کرنے میں آگے آگے نظر آتے ہیں۔ دہشت گرد ہر کارروائی کے بعد آزاد پھرتے رہتے ہیں وہ بخوبی جانتے ہیں کہ انتظامیہ ان کے سامنے بے بس ہے لہٰذا وہ بے خوف کارروائی کرتے پھرتے ہیں۔

سانحہ راولپنڈی ایک ناقابل فراموش واقعہ ہے اس سانحے میں بھی ایک مسلمان بھائی کو دوسرے مسلمان بھائی کے ساتھ لڑوانے کی سازش کی گئی ہے۔

حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاہے کہ:

''وہ شخص ملعون ہے جو کسی مومن کو ضرر پہنچائے یا اس کے ساتھ مکر کرے'' (مشکوٰۃ)

آج بد قسمتی سے ہم نظام اسلام کی برکات سے محروم ہیں، اسلام تو ہے پر اسلامی تعلیمات پر عمل سے بہت دور ہیں جس کی وجہ سے پاکستان اس وقت مشکلات اور نازک حالات سے گزررہاہے آج پاکستان میں مسلمان بھائی بھائی کا دشمن ہوگیاہے۔ عقیدہ اور مذہب کے نام پر ایک بھائی دوسرے بھائی کو قتل کررہاہے۔ اس وقت ہمیں قرآن پاک اور حدیث شریف پر عمل کرنے کی شدید ضرورت ہے۔ اسلام دشمن عناصر کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ مسلمانوں کی جڑیں کاٹ کر صفحہ ہستی سے ہمیشہ کے لیے انھیں مٹادیاجائے۔ مسلمانوں کو مجبور و مقہور بناکر ان پر حکومت کرنے کے لیے ان کو مختلف محاذ پر کمزور کردیاجائے، اب اغیار کا اگلا ہدف مسلمانوں کی انفرادی قوت کا خاتمہ ہے جس کے لیے مختلف قسم کے حربے استعمال کیے جارہے ہیں۔ اب پاکستان میں ایسی ایسی خبریں سننے کو مل رہی ہیں کہ یقین نہیں ہوتا ہے کہ مسلمان ایسا بھی کرسکتے ہیں یہ مسلمانوں کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں۔

آج کل فرقہ وارانہ فسادات کو پورے ملک میں ہوا دی جارہی ہے۔ یہ ملک اور مسلمانوں کے خلاف سازش ہے، اس نازک وقت میں ہم سب کو سمجھنا ہوگا اور سب کو ایک ہوکر اس سازش کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔ اسی میں ملک اور مسلمانوں کی بقاء ہے۔

پاکستان میں ایسا نظام تشکیل دیاجائے جہاں مذہب، عقیدہ، زبان، رنگ اور نسل کی بنیاد پر کسی کو ظلم کا نشانہ نہ بنایاجائے جہاں ایک دوسرے کے جائز حقوق کا احترام کیاجائے تمام لوگوں کو اپنے اپنے مذاہب اور عقیدے کے مطابق زندگی گزارنے اور عبادات و مذہبی رسومات ادا کرنے کی مکمل آزادی ہو اور ریاست مکمل سکیورٹی فراہم کرے کسی کی جان اور مال کو کوئی نقصان نہ پہنچاسکے، تاکہ دوبارہ سانحہ بولٹن مارکیٹ اور سانحہ راولپنڈی جیسے واقعات رونما نہ ہوسکے اور جن شرپسند عناصر نے ایسا کیا ان کو سخت سے سخت سزائیں سر عام دی جائیں تاکہ پھر کوئی دوبارہ ایسا واقعہ رونما نہ ہو۔

اسلام کا پہلا سبق ہے کہ اسلام مذہب کے نام پر کسی سے بھی نفرت کا درس نہیں دیتا بلکہ امن وسلامتی اور احترام انسانیت کا درس دیتاہے اور جو لوگ اسلام کے نام پر جنگ و جدل، قتل وغارت ، نفرت وکینہ اور بغض وعداوت کی دعوت دیتے ہیں وہ اسلام کی تعلیمات کی صریحاً خلاف ورزی کررہے ہیں۔ اسلام کے پاک نام کو بدنام کیاجارہاہے۔ بعض شرپسند عناصر مسلمانوں کو آپس میں لڑوانا چاہتے ہیں۔ یہ وقت ہے کہ ہم شرپسند عناصر کے مقاصد ناکام کردیں۔ ہمیں انسانوں سے نفرت نہیں بلکہ محبت کرنی چاہیے ۔بلا امتیاز مذہب، عقیدہ تمام انسانوں سے محبت کرنا ان کے درد میں ان کی مدد کرنا ان کی خبر گیری کرنا اور سب کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنا اسلام ان تمام باتوں کا درس دیتاہے۔

اس وقت پاکستان بہت نازک دور سے گزررہاہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم سب بہ حیثیت پاکستانی اور بہ حیثیت مسلمان ایک ہوجائیں اور ان شرپسند عناصر کے مقاصد کو ناکام بنادیں جو پاکستان کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، جو چاہتے ہیں کہ مسلمان مسلمان کی گردنیں کاٹیں۔ اے مسلمانو! آپس میں لڑکر اسلام کو بدنام مت کرو اور اسلام دشمن عناصر کے مقاصد کو کامیاب نہیں ہونے دو یہ ملک لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں کے بعد ملا ہے، پاکستان بنانے میں ہر عقائد کے لوگ تھے جنہوںنے اپنی جانیں اس ملک کے لیے قربان کی ہیں ان لوگوں کی قربانیوں کو ضایع مت ہونے دو اور سب ایک ہوجائو اور اپنے وطن کو بچائو وطن ہے تو ہر عقائد کے لوگ ہیں ہر نظریے کے لوگ ہیں اگر وطن ہی نہیں تو کچھ بھی نہیں۔ نہ عقائد، نہ نظریہ ایک ہوجائو اے مسلمانو! یہ وقت ہے ایک ہونے کا کہیں دیر نہ ہوجائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |