خیبر پختون خوا میں امدادی ادارے نے آگ بجھانے کے لیے فائر بالز حاصل کرلیں
فائر بال کا وزن 1.3 کلوگرام ہے اور اسے بچوں سمیت تمام عمر کے افراد باآسانی استعمال کر سکتے ہیں۔
FAISALABAD:
خیبر پختون خوا میں امدادی ادارے نے آگ پر قابو پانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی حاصل کرلی۔
ریسیکیو 1122 نے فائر بال حاصل کرلی ہیں جن کے ذریعے چھوٹے پیمانے پر لگنی والی آگ کو لمحوں میں بجھایا جاسکے گا۔ فائر بال کا وزن 1.3 کلوگرام ہے اور اسے بچوں سمیت تمام عمر کے افراد باآسانی استعمال کر سکتے ہیں۔
فائر بال سے شارٹ سرکٹ، گیس چولہے،کارخانوں میں آتش گیر کیمیکلز، شاپنگ مال، سی این جی اسٹیشن، ہوٹل، دفاتر یا گاڑیوں میں لگی آگ پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
آگ سے جب درجہ حرارت 70ڈگری تک پہنچ جاتا ہے تو 3 سے 5سیکنڈ میں گیند پھٹتی ہے اور اس میں سے آگ بجھانے والا فوم نکلتا ہے جو خودکار طریقے سے آگ کو بجھانے میں کافی موثر ثابت ہوتا ہے۔
ترجمان محکمہ ریلیف کے مطابق آگ بجھانے کے لئے اب اس کے قریب جانے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ دور ہی سے گیند پھینک کر بجھایا جاسکتا ہے۔
ماحولیاتی لحاظ سے فائر بال کے اجزاء مکمل بے ضرر ہیں اور اسکا استعمال محفوظ ہے۔ گاڑیوں میں آگ لگنے کی صورت میں فائر بال کے ذریعے بڑے حادثے سے فوری طور پر بچا جاسکتا ہے۔
خیبر پختون خوا میں امدادی ادارے نے آگ پر قابو پانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی حاصل کرلی۔
ریسیکیو 1122 نے فائر بال حاصل کرلی ہیں جن کے ذریعے چھوٹے پیمانے پر لگنی والی آگ کو لمحوں میں بجھایا جاسکے گا۔ فائر بال کا وزن 1.3 کلوگرام ہے اور اسے بچوں سمیت تمام عمر کے افراد باآسانی استعمال کر سکتے ہیں۔
فائر بال سے شارٹ سرکٹ، گیس چولہے،کارخانوں میں آتش گیر کیمیکلز، شاپنگ مال، سی این جی اسٹیشن، ہوٹل، دفاتر یا گاڑیوں میں لگی آگ پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
آگ سے جب درجہ حرارت 70ڈگری تک پہنچ جاتا ہے تو 3 سے 5سیکنڈ میں گیند پھٹتی ہے اور اس میں سے آگ بجھانے والا فوم نکلتا ہے جو خودکار طریقے سے آگ کو بجھانے میں کافی موثر ثابت ہوتا ہے۔
ترجمان محکمہ ریلیف کے مطابق آگ بجھانے کے لئے اب اس کے قریب جانے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ دور ہی سے گیند پھینک کر بجھایا جاسکتا ہے۔
ماحولیاتی لحاظ سے فائر بال کے اجزاء مکمل بے ضرر ہیں اور اسکا استعمال محفوظ ہے۔ گاڑیوں میں آگ لگنے کی صورت میں فائر بال کے ذریعے بڑے حادثے سے فوری طور پر بچا جاسکتا ہے۔