
اس دوران شہریوں کی پٹرول پمپ کے عملے سے اور آپس میں بھی تلخ کلامی ہوئی اور بعض مقامات پر بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔ اس موقع پر اچھا خاصا تماشا بن گیا اور لوگ جمع ہوگئے جو بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کرتے رہے۔
کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس کے ایک پٹرول پمپ پر ایسی ہی کسی معمولی بات پر اونچے گھرانوں کی خواتین آپس میں لڑپڑیں اور ایک دوسرے کو مغلظات بکتی رہیں۔
گزشتہ دنوں کراچی کی بندرگاہ سے متصل علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس پھیلنے کے باعث 14 افراد ہلاک اور سیکڑوں متاثر ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں زہریلی گیس سے مزید 7 افراد جاں بحق، ہلاکتیں 14 ہوگئیں
پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او)، شیل، ٹوٹل پارکو اور ہیسکول نے اپنے عملے کی حفاظت اور صحت کے پیش نظر کیماڑی میں اپنے آئل اسٹوریج ٹرمینلز عارضی طور پر بند کردیے تھے۔ ان ٹرمینلز کی بندش سے شہر میں پٹرول کی قلت کی جھوٹی افواہ پھیل گئی جس کے باعث پٹرول پمپس پر رش لگ گیا۔
ادھر زہریلی گیس اخراج کے معاملے میں تاحال یہ بات معمہ بنی ہوئی ہے کہ گیس کے اخراج کا ذریعہ کیا تھا؟۔ حکام اب تک اس واقعے کی وجہ کا پتہ لگانے میں ناکام ہیں اور کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔