ڈنگی وائرس نے ایک اور مریض کی جان لے لی جاں بحق افراد کی تعداد29ہو گئی
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مریضوں کی تعداد4ہزار800 ہوگئی، بلدیہ عظمیٰ کی جانب سے اسپرے مہم روک دی گئی
ڈنگی وائرس نے وائرس سے متاثرہ ایک اورمریض کی جان لے لی جس کے بعد وائرس سے جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد29ہوگئی۔
سرکاری اعداد وشمارکے مطابق رواں سال میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 4ہزار800 ہوگئی جبکہ غیر سرکاری اعداد وشمارکے مطابق یہ تعداد12ہزار سے زائد ہے،دوسری جانب کراچی میں بلدیہ عظمی کی جانب سے مچھر ماراسپرے مہم روک دی گئی ہے اوراب اسپرے مہم ای ڈی اوہیلتھ کراچی ڈاکٹر ظفراعجازکی نگرانی میں شروع کردی گئی۔
ماہرین کے مطابق اسپرے مہم کاکام بلدیہ عظمی کراچی کی ذمے داری ہوتا ہے لیکن امسال اسپرے مہم بلدیہ کے بجائے محکمہ صحت کو کرنا پڑ رہی ہے، ماہرین امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی کے مطابق کراچی میں 12 ہزار متاثرہ مریض رپورٹ ہوچکے ہیں اور دسمبر تک یہ تعداد 20 ہزارتک جا پہنچے گی۔
ڈنگی وائرس کی شدت کے بعد متعلقہ حکام کو اسپرے مہم کا خیال آتا ہے جبکہ کراچی میں ڈنگی وائرس8سال سے مسلسل رپورٹ ہو رہا ہے۔
حکام کو چاہیے کہ وہ وائرس کی شدت کاانتظارکیے بغیر اپریل اورمئی میں لاروے کے خاتمے کیلیے مہم شروع کریں تاکہ انڈوں سے مچھروں کی افزائش نسل کومکمل روکا جاسکے،کراچی کا درجہ حرارت22سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی صورت میں مچھروں کی افزائش نسل رک جاتی ہے، ادھر پہلی بار یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ جراثیم کش ادویات اسپرے مہم جو بلدیہ عظمی کی بنیادی ذمے داری ہوتی صوبائی محکمہ صحت کے ای ڈی اوہیلتھ کراچی کی نگرانی میں کی جارہی ہے۔
سرکاری اعداد وشمارکے مطابق رواں سال میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 4ہزار800 ہوگئی جبکہ غیر سرکاری اعداد وشمارکے مطابق یہ تعداد12ہزار سے زائد ہے،دوسری جانب کراچی میں بلدیہ عظمی کی جانب سے مچھر ماراسپرے مہم روک دی گئی ہے اوراب اسپرے مہم ای ڈی اوہیلتھ کراچی ڈاکٹر ظفراعجازکی نگرانی میں شروع کردی گئی۔
ماہرین کے مطابق اسپرے مہم کاکام بلدیہ عظمی کراچی کی ذمے داری ہوتا ہے لیکن امسال اسپرے مہم بلدیہ کے بجائے محکمہ صحت کو کرنا پڑ رہی ہے، ماہرین امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی کے مطابق کراچی میں 12 ہزار متاثرہ مریض رپورٹ ہوچکے ہیں اور دسمبر تک یہ تعداد 20 ہزارتک جا پہنچے گی۔
ڈنگی وائرس کی شدت کے بعد متعلقہ حکام کو اسپرے مہم کا خیال آتا ہے جبکہ کراچی میں ڈنگی وائرس8سال سے مسلسل رپورٹ ہو رہا ہے۔
حکام کو چاہیے کہ وہ وائرس کی شدت کاانتظارکیے بغیر اپریل اورمئی میں لاروے کے خاتمے کیلیے مہم شروع کریں تاکہ انڈوں سے مچھروں کی افزائش نسل کومکمل روکا جاسکے،کراچی کا درجہ حرارت22سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی صورت میں مچھروں کی افزائش نسل رک جاتی ہے، ادھر پہلی بار یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ جراثیم کش ادویات اسپرے مہم جو بلدیہ عظمی کی بنیادی ذمے داری ہوتی صوبائی محکمہ صحت کے ای ڈی اوہیلتھ کراچی کی نگرانی میں کی جارہی ہے۔