بچوں کے ساتھ ساتھ بڑھنے والے دل کے مصنوعی والو

بوسٹن چلڈرن ہاسپٹل کے تیارکردہ والو کے عمر کے ساتھ بڑھتے ہیں اور بار بار سرجری کی ضرورت نہیں رہتی

بوسٹن چلڈرن ہسپتال کا تیارکردہ والو وقت کے ساتھ ساتھ ازخود بڑھتا رہتا ہے۔ فوٹو: بوسٹن ہسپتال

سائنسدانوں نے ایسے مصنوعی والو بنائے ہیں جو عمر کے ساتھ ساتھ ازخود بڑھتے رہتے ہیں۔

بعض بچے پیدائشی طور پر قلبی نقائص کے ساتھ دنیا میں آنکھ کھولتے ہیں اور ان میں مصنوعی والو لگانا پڑتا ہے لیکن بچوں کی عمر کے ساتھ ساتھ دل بڑھتا ہے تو بار بار سرجری سے ان والو کو بدلنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ لیکن شاید اب یہ بات قصہ پارینہ ہوجائے کیونکہ عمر کے ساتھ ساتھ بڑھنے والے والو بنائے گئے ہیں۔

بچوں کے قلب میں والو لگانے کا مقصد خون کی ہموار بہاؤ کو یقینی بنانا ہے۔ بچوں کا ایک سے بار اوپن ہارٹ سرجری سے گزرنا ہوتا ہے جو وقت طلب ، مہنگا اور تکلیف دہ عمل ہوتا ہے ۔


بوسٹن چلڈرن ہسپتال کے ماہرین نے ایک ایسا قلبی والو ڈیزائن کیا ہے جو کئی اقسام کی جسامت اختیار کرسکتا ہے۔ اسے کچھ اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ عمر کے ساتھ ساتھ بڑھتا رہتا ہے اور اس کے لیے سینہ کھولنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔

اگر کوئی بچہ پیدائشی طور پر والو کی خرابی کے ساتھ پیدا ہوتا ہے تو دو سال عمر سے پہلے اس میں مصنوعی والو لگتا ہے اور جوانی تک اسے پانچ آپریشن سے گزرنا ہوتا ہے تاکہ بار بار دل کے لحاظ سے والو کو بدلا جاسکے۔

نئے والو کی تیاری کے لیے سائنسدانوں نے پھیپھڑوں کے اندر موجود والو کا جائزہ لیا ہے جس میں دو پرتیں ہوتی ہیں۔ اسی مناسبت سے انہوں نے پھیپھڑوں کے اندر موجود والو کی جیومیٹری کو دیکھا اور کئی مصنوعی والو بنا کر پہلے جانوروں پر اس کے تجربات کئے۔ یہ تجربات بہت کامیاب رہے جس کے بعد مزید آگے بڑھنے کا حوصلہ پیدا ہوا۔

بھیڑ پر کئے گئے تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ نیا والو خون کے لوتھڑے بننے کے عمل کو بھی روکتا ہے اور دس ہفتوں تک ایک بھی لوتھڑا بنتے ہوئے نہیں دیکھا گیا ہے۔ اس کامیابی کے بعد اگلے ایک سے دو برس میں والو کی انسانی آزمائش شروع ہوجائے گی۔
Load Next Story