حکومتی شخصیات کے متضاد بیانات وزیراعظم نثار کے حامی

وزرا میں اختلاف نہیں،حکومت متحد ہے،پرویزرشید،ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو

وزرا میں اختلاف نہیں،حکومت متحد ہے، پرویزرشید،ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو. فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
امریکی ڈرون حملوں کے حوالے سے حزب اختلاف کی جماعتیں ایک طرف حکومت سے واضح موقف کامطالبہ کررہی ہیں تودوسری طرف حکومتی شخصیات کے متضاد بیانات اس مسئلہ پرمزیدابہام پیداکررہے ہیں۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بدھ کوجب دعویٰ کیاکہ امریکا طالبان سے امن مذاکرات کی کوششوں میں سہولت دینے کیلیے ڈرون حملے روکنے کیلیے تیارہے اس سے اگلے ہی روز ہنگو میں ڈرون حملے نے اس دعوے کومشکوک بنادیتاہے۔وزیراعظم نوازشریف نے اس تاثرکوختم کرنے کی کوشش کی ہے کہ انکی حکومت ڈرون حملوں پردہرا معیارنہیں رکھتی ۔انھوں نے کہاحکومت نے ہمیشہ ڈرون حملوں کی مذمت کی ہے۔ انھوں نے ویژن2025 سے متعلق قومی مشاورتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم ان حملوں کی دل سے مذمت کرتے ہیں۔انھوں نے یہ بھی کہاکہ حکومت نے اس مسئلہ کوکبھی بھی سرسری نہیں لیا اور ہمیشہ انہیں اپنی ملکی خود مختاری اوروحدت کی خلاف ورزی قراردیا ہے۔

انھوں نے امریکی صدربارک اوباماسے واشنگٹن میں اپنی حالیہ ملاقات کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ انہیں واضح بتادیاتھاکہ ڈرون حملے پاکستان کیلیے ناقابل قبول ہیں،ہم ان حملوں سے حقیقتاً پریشان ہیں اوریہ پاکستان کے ساتھ ناانصافی ہیں۔اگرچہ ملاقات کے بعد جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں ڈرون حملوں کا ذکر نہیں تھا، پاکستانی حکام نے بتایا کہ اوباما انتظامیہ نے متنازع حملوں کے بارے میں پاکستان کی تشویش پر غورکرنے پراتفاق کیا۔ایک دن پہلے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نوازحکومت پر ڈرون حملوں سے متعلق دہرے معیار اپنانے کاالزام لگایا۔




تاہم وزیراعظم نے کہا کہ سبکو قومی سلامتی کے معاملات پرمتحد رہنا چاہیے اور حکومت کی سنجیدگی سے متعلق قوم کو گمراہ کرنے سے گریزکرنا چاہیے ۔ دلچسپ طور پر وزیراعظم نے اپنے ساتھی اورکابینہ کے سینئر رکن وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کے اس بیان کا دفاع کیاجس میں انھوں نے سرتاج عزیزکے امریکی دعوؤں پر یقین کرنے پر تنقیدکی۔ چوہدری نثار نے جمعرات کو ڈرون حملوں پر اپنا سرکاری ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں یہ بات سمجھنے سے قاصر ہوں کہ سرتاج عزیز نے امریکی یقین دہانیوں کوکیسے مان لیا۔امریکا پاکستان میں امن نہیں چاہتا پھرہنگوحملے کے بعد انھوں نے امریکا کو اپنا دوست کیسے سمجھ لیا۔وزیرداخلہ نے کہاتھا کہ میں نے کبھی امریکی یقین دہانیوں پر اعتماد نہیں کیاجبکہ وہ مجھے الف لیلیٰ کی کئی کہانیاں سناتے رہے ہیں۔

اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں ڈالروں اور غیرت میں کسی ایک کا انتخاب کرناہوگا۔اب جبکہ وزیر داخلہ امریکا کو ملامت کر رہے ہیں لگتاہے وزیراعظم نواز شریف کا سخت ردعمل خیبر پختونخوا کی حکمران پارٹی تحریک انصاف کیلیے ہے۔ہنگو میں ہونیوالا ڈرون حملہ قبائلی علاقوں سے باہر پہلا امریکی حملہ خیال کیا جاتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انکی پارٹی نے2007میں یہ فیصلہ کیا تھا کہ اگلے الیکشن میں اپنی کامیابی یقینی بنانے کیلیے وہ کسی بھی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کیلیے کام نہیں کریں گے۔آج پشاور میں ہونیوالے تحریک انصاف کے مجوزہ احتجاج کے تناظر میں انھوں نے کہاکہ ہم اپنے خدشات کا اظہارکرنے کیلیے کبھی بھی سڑکوں پر نہیں آئے ۔ دوسری جانب چوہدری نثارکی امریکا پرشدید تنقید اور سرتاج عزیزکی طرف سے امریکی یقین دہانیوں کے اظہار سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت میں اس معاملے پر دومختلف آرا پائی جاتی ہیں لیکن وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ وزراکے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ دونوں وزرا کے بیانات میں کوئی تضاد نہیں اور حکومت ڈرون حملوں کے معاملے پر متحد ہے۔
Load Next Story