بھارت میں ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کا نعرہ لگانے والی لڑکی کو جیل بھیج دیاگیا
گزشتہ روز بنگلورو میں بھارتی حکومت کی جانب سے نافذ کیے جانے والے شہریت کے متنازع قانون کے خلاف آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کا جلسہ منعقد کیا گیا۔ جلسے میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا جب ایک خاتون نے آکر ''پاکستان زندہ باد'' کا نعرہ لگانا شروع کردیا۔
یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جب کہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی سمیت متعدد لوگ لڑکی کے ہاتھ سے مائیک لینے کی کوشش کرتے ہیں اور اسے چپ کروانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن لڑکی مسلسل نعرے لگاتی رہتی ہے۔
نعرہ لگانے والی لڑکی امولیا لیونا کو بھارتی پینل کوڈ کے سیکشن 124 اے کے تحت گرفتار کر کے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیاگیا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ پولیس نعرے کے حوالے سے لڑکی سے پوچھ تاچھ بھی کرے گی جس کے بعد اسے عدالت میں بھی پیش کیا جائے گا۔
بھارتی لڑکی کی جانب سے پاکستان کے حق میں نعرہ لگانے پر بھارتی سیاستدانوں اور میڈیا میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کرناٹکا کانگریس کا کہنا ہے کہ دشمن ملک کے حق میں نعرے بازی کرنا غلط ہے، حکومت کو اس واقعے پر مناسب قانونی کارروائی کرنی چاہیئے۔
بھارتی حکمراں جماعت اور لوک سبھا کی ممبر شوبھا کرن دلجی کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج شہریت کے ترمیمی قانون کے خلاف نہیں تھا بلکہ ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے پاکستانیوں کے حامیوں کی جانب سے اس واقعے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ شوبھا کرن دلجی نے اپنے ہی طالبعلموں پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان طالبعلموں کا خفیہ ایجنڈا منظر عام پر آگیا۔