قدرتی موٹاپے سے نجات کیلئے لائپو سکشن نہیں کروانا چاہئے

وزن کم کرنےکامناسب ترین طریقہ ورزش ہے لیکن یہ ایک طویل عمل ہے جبکہ آپریشن کے ذریعے یہ مقصد قلیل مدت میں حاصل ہوتا ہے۔


Khurram Mansoor Qazi November 24, 2013
موٹاپے سے نجات دلانے کے لیے پاکستان میں نئی تکنیک متعارف کرائی گئی ہے جسے Liposuctionکہتے ہیں۔ فوٹو: فائل

''اتار پھینکیں اس چربی کی تہہ کو، اپنے جسم کو متناسب اور پرکشش بنانے کے لیے ہماری یہ دوا استعمال کریں۔

موٹاپا ایک عذاب ہے، نجات حاصل کرنے کے لیے ہمارے پاس تشریف لائیں''۔ اخبارات، گلیوں، بازاروں اور کلینکس پر لگے اس طرح کے اشتہار موٹے اور ضرورت سے زیادہ صحت مند افراد کے لیے ایک خاص کشش رکھتے ہیں۔ امید کا دامن ہاتھ میں تھامے ان افراد کی ایک غالب تعداد اپنے لائف سٹائل کو تبدیل کرنے کے بجائے ان ادویات اور کلینکس پر انحصار کرتے ہیں۔ موٹاپے سے نجات دلانے کے لیے کچھ عرصہ قبل پاکستان میں ایک نئی تکنیک متعارف کرائی گئی ہے جس کو Liposuctionکہتے ہیں۔lipoکا مطلب چربی ہے جبکہ Suction کا مطلب نکالنا ہے۔ یعنی آپریشن کے ذریعے جسم سے فالتو چربی نکالنے کے عمل کو لائپو سکشن کا نام دیا گیا ہے۔ کیا موٹاپے اور فالتو چربی سے نجات حاصل کرنے کے لیے یہ طریقہ ٹھیک ہے، اس سرجری کے مضمرات کیا ہیں؟ قارئین کی معلومات کے لیے کچھ حقائق پیشِ خدمت ہیں۔

موٹاپے کی سرجری کی تین اقسام ہیں۔ ایک Bariatric Surgery ہے جس میں خاص تکنیک سے جسم کی فالتو چربی نکال دی جاتی ہے اور جسم کو shape کیا جاتا ہے۔ دوسری قسم کی سرجری کو Tummy Tuck Stomach banding کہتے ہیں جس میں جلد اور فالتو چربی دونوں کو جسم سے علیحدہ کردیا جاتا ہے، تیسری سرجری Liposuction ہے جس میں صرف فالتوچربی کو جسم سے علیحدہ کردیا جاتا ہے مثلا ٹھوڑی، رانوں، پیٹ اور کمر وغیرہ سے۔الٹرا سائونڈ شعاعوں کے ذریعے جسمانی چربی پگھلا کر نکالنے کے عمل کو Ultrasonic Lipusuction کہتے ہیں۔ جسم میں چربی نیم مائع حالت میں ہوتی ہے۔ اس کو سخت کرنے کیلئے پہلے انجکشن لگایا جاتا ہے۔ پھر ایک ایک سینٹی میٹر کے دو یا تین سوراخ کیے جاتے ہیں جنہیں Keyholes کہا جاتا ہے جن کے ذریعے چربی کو Suckکرلیا جاتا ہے۔ اگر مختصر جگہ کاآپریشن مقصود ہوتو اس جگہ بے حس کرکے آپریشن کیا جاتا ہے اور اگر زیادہ ایریا کا آپریشن کرنا ہو تو پھر مریض کو بے ہوش کیا جاتا ہے۔ Liposuction کے بعد مریض اسی دن گھر جاسکتا ہے جبکہ Bariatric Surgery اور Abdomino Plasty کے بعد مریض کو حفاظتی نقطہ نظر کے تحت تقریباً دو دن ہسپتال میں رکھا جاتا ہے۔

اس آپریشن کیلئے عمر کی کوئی قید نہیں ہے ۔ جگر کی بیماریوں میں مبتلا لوگ جن کا خون پتلا ہوتا ہے، شوگر، بلڈپریشر کے مریضوں کو اس سے احتراز برتنا چاہیے۔ یہ سرجری ہر قسم کی جلد کیلئے موزوں ہے۔ ہاں اگر آپ کو کسی قسم کی سکن الرجی ہے تو پھر مسئلہ ہوسکتا ہے۔ جلد اس تبدیلی کو آسانی سے قبول کرلیتی ہے اور بعد ازآپریشن اپنی اصلی حالت میں واپس آجاتی ہے۔ آپریشن کی زیادہ سے زیادہ طوالت ڈیڑھ گھنٹہ کو محیط ہے۔ اگر آپریشن کا ایریا زیادہ ہو تو پھر دو یا تین دفعہ آپریٹ کرنا پڑتا ہے مثلا سینے اور پیٹ کا لائپو سکشن بیک وقت نہیں کرنا چاہیے۔ آپریشن کے دوران تکلیف نہیں ہوتی۔ ہاں بعد ازاں کچھ عرصہ تک Pain Killer یعنی درد کش ادویات استعمال کرنا پڑتی ہیں۔ مریض کو ورزش اور خوراک کا چارٹ بھی فراہم کیا جاتا ہے اور تقریبا ایک ہفتہ کے لیے مخصوص قسم کے کپڑے پہننے پڑتے ہیں جنہیں Compression Garmentsکہتے ہیں۔ یہ کپڑے آپریشن شدہ حصے پر پہنے جاتے ہیں تاکہ جلد اپنے اصلی مقام اور حالت میں واپس آجائے۔ Liopsuction میں ٹانکے نہیں لگتے جبکہ Abdomino plasty میں ایک ہفتے بعد ٹانکے کھول دیے جاتے ہیں۔ یاد رہے کہ اگر ماہر اور تجربہ کار ڈاکٹر سے آپریشن نہ کروایا جائے تو جلد کی رنگت کی تبدیلی، گڑھے ، پچکائو، سکڑائو، جھریاں وغیرہ یا جلد کے نیچے مواد یا پانی وغیرہ جمع ہوسکتا ہے۔ سانس اور خون کی روانی پر اس کا کوئی منفی اثرات نہیں ہوتے اور بلڈ کلاٹ وغیرہ بھی نہیں بنتے۔ یہ آپریشن عالمی ادارہ صحتWHO کی جانب سے تصدیق شدہ ہے۔

اول تو یہ کہ وزن کم کرنے کا یہ مناسب ترین اور قدرتی طریقہ ورزش ہے لیکن ورزش ایک طویل عمل ہے جبکہ اس آپریشن کے ذریعے یہ مقصد قلیل ترین مدت میں حاصل ہوتا ہے۔ بعد میں وزن پر کنٹرول رکھنا آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ ہاں ایک بات کا دھیان رکھیں کہ موٹا پا دو قسم کا ہوتا ہے۔ ایک تو یہ کہ آپ کے جسم کا قدرتی جھکائو موٹاپے کی جانب ہے اور آپ موٹے ہیں۔ دوسرا یہ کہ آپ کے عادات واطوار، لائف سٹائل، کھانا پینا آپ کو موٹاپے کی جانب مائل کردیتا ہے۔ قدرتی موٹاپے سے نجات کے لیے یہ آپریشن بالکل نہیں کروانا چاہیے کیونکہ آپ کی جسم کی ساخت ہی ایسی ہے جو آپ کو موٹا کرتی ہے۔ اگر آپ قدرتی طور پر موٹے ہیں تو اس آپریشن سے آپ کی چربی خون میں شامل ہونے کے غالب امکانات ہوتے ہیں اور آپ مزید بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں