چین خطرناک صورتحال سے بچنے کیلئے ہمارے جزیرے کے قریب فوجی اڈے کے قیام سے گریزکرے جاپان
فوجی اڈے کے ذریعے مواصلاتی نظام میں بہتری اور کسی بھی حملے کی صورت میں بروقت جواب دینے میں آسانی ہوگی،چینی وزارت دفاع
چین نے اپنا فضائی دفاع مؤثر بنانے کے لئے جاپان کے زیر انتظام متنازع مشرقی جزیرے کے قریب فضائی اڈا قائم کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ جاپان کا کہنا ہے کہ اس سے خطے میں خطرناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
چینی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین پر حملے کے خطرے کے پیش نظر مؤثر دفاع کے لئے''سین کاکو'' جزیرے کے قریب فوجی اڈا قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، چینی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ فوجی اڈے کے ذریعے دوطرفہ مواصلاتی نظام میں بہتری اور کسی بھی حملے کی صورت کے بعد مؤثر اور بروقت جواب دینے میں آسانی ہوگی۔ دوسری جانب چاپانی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کی طرف سے ''سین کاکو'' کے قریب فوجی اڈے کے قیام سے خطے میں غیر یقینی خطرناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے لہذا چین کو اس قسم کے اقدامات سے گریز کرنا چاہئے۔
واضح رہے کہ چین کے مشرقی سمندری علاقے میں واقع اس جزیرے پر گزشتہ مہنیوں میں چین اور جاپان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس جزیرے پر تائیوان بھی اپنا حق جتاتا ہے حالانکہ اس پر جاپان کا قبضہ ہے۔
چینی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین پر حملے کے خطرے کے پیش نظر مؤثر دفاع کے لئے''سین کاکو'' جزیرے کے قریب فوجی اڈا قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، چینی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ فوجی اڈے کے ذریعے دوطرفہ مواصلاتی نظام میں بہتری اور کسی بھی حملے کی صورت کے بعد مؤثر اور بروقت جواب دینے میں آسانی ہوگی۔ دوسری جانب چاپانی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کی طرف سے ''سین کاکو'' کے قریب فوجی اڈے کے قیام سے خطے میں غیر یقینی خطرناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے لہذا چین کو اس قسم کے اقدامات سے گریز کرنا چاہئے۔
واضح رہے کہ چین کے مشرقی سمندری علاقے میں واقع اس جزیرے پر گزشتہ مہنیوں میں چین اور جاپان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس جزیرے پر تائیوان بھی اپنا حق جتاتا ہے حالانکہ اس پر جاپان کا قبضہ ہے۔