ایران سے کورونا وائرس پاکستان پہنچنے کا خدشہ بلوچستان میں طبی ایمرجنسی نافذ
وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ میں رابطہ، ایران سے آنے والے ہر فرد کی اسکریننگ کرنے کا فیصلہ
ایران سے کورونا وائرس پاکستان پہنچنے کے خدشے کے سبب پاک ایران سرحدی علاقوں میں طبی ایمرجنسی نافذ کردی گئی جس کے بعد ایران سے پاکستان آنے والے افراد کی اسکریننگ کی جائے گی۔
وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں ایران میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی اطلاعات سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ پڑھیں : ایران میں کورونا وائرس کا شکار مزید 2 افراد ہلاک
وزیر اعلیٰ جام کمال خان نے بتایا کہ ایران سے منسلک اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جب کہ وائرس سے بچاؤ، احتیاطی تدابیر کے لیے خصوصی ٹیمیں بنادی گئی ہیں جو تفتان اوردیگرعلاقوں میں تعینات کی گئی ہیں۔
اس حوالے سے محکمہ صحت بلوچستان نے کہا ہے کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تفتان میں سینٹر قائم کردیا گیا جس میں 7 ڈاکٹرز ضروری طبی سامان لے کر پہنچ گئے۔
صوبائی محکمہ صحت کے مطابق طبی عملے کی تربیت کے لیے این آئی ایچ کی ٹیمیں اسلام آباد سے وہاں پہنچ رہی ہیں، جلد ہی تفتان میں پی ڈی ایم اے کی معاونت سے 100 بیڈ پر محیط اسپتال قائم کیا جائے گا، پاک ایران سرحد پر پہلے ہی دو ڈاکٹر تعینات ہیں۔
وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں ایران میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی اطلاعات سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ پڑھیں : ایران میں کورونا وائرس کا شکار مزید 2 افراد ہلاک
وزیر اعلیٰ جام کمال خان نے بتایا کہ ایران سے منسلک اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جب کہ وائرس سے بچاؤ، احتیاطی تدابیر کے لیے خصوصی ٹیمیں بنادی گئی ہیں جو تفتان اوردیگرعلاقوں میں تعینات کی گئی ہیں۔
اس حوالے سے محکمہ صحت بلوچستان نے کہا ہے کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تفتان میں سینٹر قائم کردیا گیا جس میں 7 ڈاکٹرز ضروری طبی سامان لے کر پہنچ گئے۔
صوبائی محکمہ صحت کے مطابق طبی عملے کی تربیت کے لیے این آئی ایچ کی ٹیمیں اسلام آباد سے وہاں پہنچ رہی ہیں، جلد ہی تفتان میں پی ڈی ایم اے کی معاونت سے 100 بیڈ پر محیط اسپتال قائم کیا جائے گا، پاک ایران سرحد پر پہلے ہی دو ڈاکٹر تعینات ہیں۔