روس میں ہوا کی فروخت منافع بخش کاروبار بن گیا
ہوا کی فروخت میں پہل شمال مغربی شہر سینٹ پیٹرزبرگ سے تعلق رکھنے والے کاروباری شخص سرگئی لوْچنیِکوو نے کی تھی۔
اگر کوئی آپ کو ہوا فروخت کرنے کی پیش کش کرے تو آپ یقیناً اس کی ذہنی صحت پر شبہ کرنے لگیں گے مگر سائبریا کے صوبہ کرانسویارسک کے باشندے آرتیوم زاہارچینکو نے ہوا بیچنے کا کاروبار شروع کررکھا ہے، اور حیرت انگیز طور پر وہ خوب نوٹ کمارہا ہے۔
دراصل ہوا کی فروخت میں پہل شمال مغربی شہر سینٹ پیٹرزبرگ سے تعلق رکھنے والے کاروباری شخص سرگئی لوْچنیِکوو نے کی تھی اور اب سینٹ پیٹرزبرگ کے علاوہ سائبریا کی ہوا بھی خریدی جا سکتی ہے۔
سرگئی لوچنیکوو کو سینٹ پیٹرزبرگ کی ہوا کی فروخت کا خیال سن دو ہزار تین میں آیا تھا جب اس شہر، جو روس کا سابق دارالحکومت ہے، کی تین سوویں سالگرہ منائی جا رہی تھی۔ سرگئی کے آرڈر پر ہوا کو بند کرنے کے لیے ڈبے بنائے گئے تھے جن پر سینٹ پیٹرزبرگ میں واقع سینٹ پیٹر اور سینٹ پال سے منسوب قلعہ پر نصب بادنما مرتسم تھا۔
سینٹ پیٹرزبرگ کی ہوا والے ڈبوں کی پہلی کھیپ ایک ہزار ڈبوں پر مشتمل تھی۔ بہت کم لوگوں کو یقین تھا کہ ہوا فروخت ہوسکتی ہے۔ تاہم توقعات کے باوجود ہوا والے ڈبے بہت جلد بک گئے تھے۔ یوں سرگئی نے اس ایجاد کا استحقاق محفوظ کرایا اور سینٹ پیٹرزبرگ کے علاوہ روس کے دیگر شہروں کی ہوا کی فروخت بھی شروع کر دی۔
ہوا خریدنے والوں میں بڑی کمپنیاں بھی شامل ہیں جو اپنی تشہیر کے لیے مختلف مہموں کے دوران ہوا والے ڈبے استعمال کرتی ہیں۔ روس کے یورپی اور ایشیائی حصوں کی سرحد، کوہ یورال میں واقع ماؤنٹن اسکی انگ کے ایک مرکز کے لیے ہوا کے ڈبوں کی سب سے بڑی کھیپ یعنی ایک لاکھ ڈبے بنائے گئے ہیں۔
آرتیوم زاہارچینکو نے کرانسویارسک میں ہوا کی فروخت کا لائسنس خرید لیا ہے۔ وہ ہوا دھاتی ڈبوں ( ٹِن) میں قید کرکے میں پیش کرتے ہیں جن پر موجود کیمیائی مادوں کی فہرست کے ساتھ ساتھ آخری تاریخ استعمال بھی درج ہوتی ہے۔ ٹن میں بھرنے کے لیے ہوا ان مقامات سے لی جاتی ہے جو سیاحوں کے لیے پرکشش ہیں۔
دراصل ہوا کی فروخت میں پہل شمال مغربی شہر سینٹ پیٹرزبرگ سے تعلق رکھنے والے کاروباری شخص سرگئی لوْچنیِکوو نے کی تھی اور اب سینٹ پیٹرزبرگ کے علاوہ سائبریا کی ہوا بھی خریدی جا سکتی ہے۔
سرگئی لوچنیکوو کو سینٹ پیٹرزبرگ کی ہوا کی فروخت کا خیال سن دو ہزار تین میں آیا تھا جب اس شہر، جو روس کا سابق دارالحکومت ہے، کی تین سوویں سالگرہ منائی جا رہی تھی۔ سرگئی کے آرڈر پر ہوا کو بند کرنے کے لیے ڈبے بنائے گئے تھے جن پر سینٹ پیٹرزبرگ میں واقع سینٹ پیٹر اور سینٹ پال سے منسوب قلعہ پر نصب بادنما مرتسم تھا۔
سینٹ پیٹرزبرگ کی ہوا والے ڈبوں کی پہلی کھیپ ایک ہزار ڈبوں پر مشتمل تھی۔ بہت کم لوگوں کو یقین تھا کہ ہوا فروخت ہوسکتی ہے۔ تاہم توقعات کے باوجود ہوا والے ڈبے بہت جلد بک گئے تھے۔ یوں سرگئی نے اس ایجاد کا استحقاق محفوظ کرایا اور سینٹ پیٹرزبرگ کے علاوہ روس کے دیگر شہروں کی ہوا کی فروخت بھی شروع کر دی۔
ہوا خریدنے والوں میں بڑی کمپنیاں بھی شامل ہیں جو اپنی تشہیر کے لیے مختلف مہموں کے دوران ہوا والے ڈبے استعمال کرتی ہیں۔ روس کے یورپی اور ایشیائی حصوں کی سرحد، کوہ یورال میں واقع ماؤنٹن اسکی انگ کے ایک مرکز کے لیے ہوا کے ڈبوں کی سب سے بڑی کھیپ یعنی ایک لاکھ ڈبے بنائے گئے ہیں۔
آرتیوم زاہارچینکو نے کرانسویارسک میں ہوا کی فروخت کا لائسنس خرید لیا ہے۔ وہ ہوا دھاتی ڈبوں ( ٹِن) میں قید کرکے میں پیش کرتے ہیں جن پر موجود کیمیائی مادوں کی فہرست کے ساتھ ساتھ آخری تاریخ استعمال بھی درج ہوتی ہے۔ ٹن میں بھرنے کے لیے ہوا ان مقامات سے لی جاتی ہے جو سیاحوں کے لیے پرکشش ہیں۔