تاجروں کو بھتے کی پرچیاں بھیجنے والے 3 طالبان کارندے گرفتار
عبد القادرسرغنہ،جنیدالرحمن اورعبدالکریم کارندے ہیں،3پستول،4موبائل فون ،طالبان کے لیٹر پیڈ،مختلف سمیں اور کمپیوٹربرآمد
گرفتار طالبان کارندے پولیس کی تحویل میں ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس
KARACHI:
پولیس نے گلشن معمار سے کالعدم تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے گروہ کے کمانڈر (سرغنہ) سمیت3 کارندوں کو گرفتار کرکے کمپیوٹر ، موبائل فون کی سمیں اور اسلحہ برآمد کر لیا۔
ملزمان کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے خط پر تاجروں، صنعت کاروں اور سرمایہ داروں سے بھتہ وصول کرنے کے بعد ماہانہ بھتہ بھی طلب کر تے تھے یہ بات ایس ایس پی فاروق اعوان نے پریس کانفرنس میں بتائی، انھوں نے بتایا کہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب ایس آئی یو اور سی پی ایل سی کی ٹیم نے مشترکہ کارروائی میں گلشن معمار سے کالعدم تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے گروہ کے سرغنہ عبد القادر کو اس کے 2 کارندوں جنید الرحمٰن اور عبد الکریم سمیت گرفتار کرکے ملزمان کے قبضے سے3 ٹی ٹی پستول، 4 موبائل فون ، بھتہ وصول کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے تحریک طالبان کے نام کے لیٹر پیڈ،5 بلاک اور5 زیر استعمال موبائل فون کی سمیں اور کمپیوٹر برآمد کر لیے گرفتار کیے جانے والے 2 ملزمان کا تعلق ہنگو اور اورکزئی ایجنسی سے تھا جبکہ گرفتار ملزم عبد الکریم مقامی اور گلشن معمار کا رہائشی ہے۔
ملزمان بھتہ طلبی کے لیے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے لیٹر پیڈ پر دھمکی آمیز عبارت لکھ کر تاجروں ، صنعت کاروں اور سرمایہ داروں کے گھروں، دکانوں ، دفاتر اور فیکٹریوں کو بھیجتے تھے ملزمان بھتہ وصول کرنے والے شخص کو اپنے خط میں اس کے کاروبار کے علاوہ اس اہل خانہ کی آمدورفت کی تفصیلات اور آتشی اسلحے کی گولیاں بھی بھیجتے تھے، ایس ایس پی فاروق اعوان نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کے مزید 2 ساتھی روپوش ہیں جن کی گرفتاری کے لیے کارروائی جا ری ہے ، ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ انھوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ناظم آباد پاپوش نگر اور چاؤلہ مارکیٹ میں کپڑے کے تاجر فتح محمد سے5 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا تھا اور ماہانہ قسط بھی باندھ لی تھی،نیوکراچی انڈسٹریل ایریا میں گارمنٹس فیکٹری کے مالک محمد فیروز سے10 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا تھا بعد ازاں اس سے2 لاکھ روپے وصول کیے تھے،کورنگی انڈسٹریل ایریا میں فیکٹری کے مالک غلام عباس کے منیجر عبد اﷲ کو فون کر کے10 لاکھ روپے طلب کیے تھے۔
میٹروول میں سریا فیکٹری کے مالک خرم علی سے10لاکھ روپے،ملیر کھو کھرا پار میں جیولری شاپ کے مالک محمد اشرف چنہ سے20 لاکھ روپے، امپورٹ ایکسپورٹ کا کاروبار کرنے والے محمد راشد سے50 لاکھ روپے، گلشن اقبال میں جیولری شاپ کے مالک اسحق شیخ سے30 لاکھ روپے اور دبئی میں ڈرائیور کا کام کرنے والے شمشاد خان سے5 لاکھ روپے طلب کیے تھے انھوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا کہ انھوں نے نارتھ ناظم آباد میں واقع اسکول دی ایجوکیٹرز کے مالک مشکور آفریدی سے50 لاکھ روپے طلب کیے تھے جبکہ خط کے ساتھ انھیں آتشی اسلحہ کی2 گولیاں بھی بھیجی تھیں جس کا مقدمہ تیموریہ تھانے میں درج ہے۔
شارع فیصل پر پٹرول پمپ کے مالک محمد سراج سے5 لاکھ روپے طلب کیے تھے جس کا مقدمہ بہادر آباد تھانے میں درج ہے گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا کہ انھوں نے گلشن معمار کے ایک بلڈر سید علی منظر سے کالعدم تحریک طالبان کے لیٹر پیڈ کے ذریعے10 لاکھ روپے طلب کیے تھے جس کی ایف آئی آر گلشن معمار تھانے میں درج ہے گرفتار ملزمان نے متعدد دکانداروں اور چھوٹے تاجروں سے50 ہزار اور ایک لاکھ روپے طلب کرنے کا بھی اعتراف کیا،گرفتار ملزمان نے اپنا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے بتایا ہے تاہم اس بارے میں حتمی طور پر تصدیق نہیں ہوسکی،گرفتار ملزم عبد الکریم سوفٹ وئیر انجنیئر ہے جو گزشتہ 6 ماہ سے لالچ میں دہشت گردوں کے ساتھ کام کر رہا تھا۔