ہوٹل مہران انڈر پاس کی جگہ فلائی اوور تعمیر کرنے پر غور ملیر کے 2 فلائی اوور کی تعمیر جلد شروع ہوگی

شاہراہ فیصل اورشاہین کمپلیکس فلائی اوورزکیلیےفنڈزمل گئے،ہوٹل مہران پرانڈرپاس کی تعمیر سے مشکلات ہونگی،رئوف اختر فاروقی


Staff Reporter November 24, 2013
کاغذی کارروائی کی جگہ عملی اقدام کیے جائیں،جن منصوبوں کے فنڈز جاری ہوگئے انھیں فوری شروع کیا جائے،ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ۔ فوٹو: فائل

ملیر15 اور ملیر ہالٹ فلائی اوورز کا تعمیراتی کام ایک ہفتے کے اندر شروع کردیا جائے گا جبکہ ہوٹل مہران شاہراہ فیصل پر انڈرپاس کی جگہ فلائی اوور تعمیر کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

یہ بات بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر رئوف اختر فاروقی نے رواں مالی سال کے دوران نئے تعمیر کیے جانے والے فلائی اوورز اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، ڈائریکٹر جنرل محکمہ انجینئرنگ نیاز احمد سومرو، مشیر مالیات فرحان درانی، سینئر ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ اینڈ کمیو نی کیشن محمد اطہر، سینئر ڈائریکٹر ماسٹر پلان افتخار قائم خانی اور دیگر افسران نے اجلاس میں شرکت کی انھوں نے کہا کہ شاہراہ فیصل اور شاہین کمپلیکس پر بننے والے فلائی اوورز کے لیے 467 ملین روپے کے فنڈز حکومت نے فراہم کردیے ہیں جبکہ بقیہ50 فیصد رقم بھی جلد فراہم کردی جائے گی انھوں نے کہا کہ شاہراہ فیصل پر انڈرپاس بنانے کے لیے کافی وقت درکار ہوگا اور یوٹیلیٹی لائنوں کی مختلف اداروں سے اجازت نامے حاصل کرنے اور ٹریفک کو متبادل روٹس فراہم کرنے کے لیے متعدد مسائل کا سامنا ہوگا جبکہ اس مقام پر فلائی اوور کی تعمیر نہ صرف انتہائی کم وقت میں مکمل ہوسکے گی بلکہ ٹریفک کو بھی متبادل روٹ فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔



فلائی اوور پر زیادہ تر کام رات کے اوقات میں کیا جائے گا تاکہ شہر کی مرکزی شاہراہ پر ٹریفک رواں دواں رہے ، اس موقع پر بریفنگ میں ڈائریکٹر جنرل محکمہ انجینئرنگ نیاز احمد سومرو نے بتایا کہ ملیر ہالٹ اور ملیر15 پر تین تین لین کے فلائی اوورز تعمیر کیے جارہے ہیں جس کے لیے ٹینڈرنگ سمیت تمام کارروائی مکمل کرلی گئی ہے، ملیر15 پر 532 ملین روپے اور ملیر ہالٹ پر 386 ملین روپے کی لاگت سے فلائی اوورز تعمیر کیے جائیں گے جس کا آغاز ایک ہفتے کے اندر کردیا جائے گا جس کی تعمیر کے بعد شاہراہ فیصل پر سفر کرنے والے شہریوں کو سہولت میسر آئے گی اور ٹریفک کی روانی میں مزید بہتری آئے گی اور میٹروپول ہوٹل سے نیشنل ہائی وے تک ٹریفک بغیر کسی رکاوٹ کے گزر سکے گا ان فلائی اوور کی تعمیر سے ایئرپورٹ، نیشنل ہائی وے، پاکستان اسٹیل، پورٹ قاسم، ایکسپورٹ پروسسنگ زون، ملیر، لانڈھی ، سعودآباد، قائد آباد اور ملحقہ آبادیوں میں رہائش پذیر شہریوں کو سہولت میسر آئے گی۔

یہ فلائی اوور نہ صرف ملیر ہالٹ کے سگنل اور اس سے آگے ریلوے لائن کو بھی کراس کرے گا، ملیر ہالٹ کے مقام پر جو فلائی اوور تعمیر کیا جا رہا ہے اس کے تینوں لین 3.3 میٹرز کے ہوںگے جبکہ فلائی اوور کی لمبائی411 میٹر ہوگی، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی اور تمام منصوبے اپنے مقررہ وقت میں مکمل کیے جائیں انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے تمام افسران ٹیم ورک کے طور پر کام کریں اور شہر کی بہتر سے بہتر خدمت کو اپنا شعار بنائیں اور رواں مالی سال میں جن منصوبوں کے لیے رقم مختص کی گئی ہے یا حکومت سندھ کی جانب سے فنڈز جاری کردیے گئے ہیں انھیں فوری شروع کیا جائے اور کاغذی کارروائی کے بجائے عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ شہر میں زیادہ سے زیادہ ترقیاتی منصوبے مکمل کیے جاسکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں