KARACHI:
ملک کی سینئر بار کونسلز وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم کی برطرفی کیلیے متحرک ہو گئی ہیں۔
سپریم کورٹ آج جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی درخواست کی سماعت کرے گی،اس موقع پر ملک کی سینئر بار کونسلز وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم کی برطرفی کیلیے متحرک ہو گئی ہیں،سپریم کورٹ بار نے جس میں اکثریت عاصمہ جہانگیر گروپ کی ہے، وزیر قانون کے خلاف مہم شروع کر دی ہے جبکہ جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کے دوران فروغ نسیم کا وزیر قانون رہنا نہایت ضروری ہے۔
پاکستان بار کونسل فروغ نسیم پر عدلیہ کے خلاف سازش کا الزام لگا کر حکومت سے انہیں وفاقی کابینہ سے نکالنے کا مطالبہ کر رہی ہے،دوسری طرف وزیر قانون پنجاب بار کونسل کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں، پنجاب بار کونسل نے اپنی مرکزی تنظیم پاکستان بار کونسل کے مطالبے کی مذمت کی ہے۔
سپریم کورٹ بار کے صدر سید قلب حسن نے الزام عائد کیا ہے کہ عدلیہ میں اختلاقات پیدا کرنے میں ناکامی کے بعد وزیر قانون وکلا برادری کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین عابد ساقی نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ وہ آج وزیر قانون کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر رہے ہیں،انھوں نے کہ پاکستان بار کونسل سابق اٹارنی جنرل انور منصور کے جج صاحبان سے متعلق غیر ضروری بیان پر استعفے کا خیر مقدم کرتی ہے۔
سپریم کورٹ بار کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ تحریک انصاف کی حکومت کے اندر بھی بعض عناصر وزیر قانون کے خلاف ان کے مطالبے کی حمایت کر رہے ہیں۔