فروغ نسیم نے انور منصور خان سے متعلق بیان پر معافی مانگ لی
انور منصور ہمارے بڑے بھائی ہیں ان سے احترام کا رشتہ ہے، وزیر قانون
وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان سے متعلق اپنے بیان پر معافی مانگ لی ہے۔
سپریم کورٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ نہ میں استعفیٰ دے رہا ہوں اور نہ مجھے خالد جاوید کی تعیناتی پر تحفظات ہیں ، میرے والد کا خالد جاوید کے والد کے ساتھ پرانا تعلق ہے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ انور منصور خان سے متعلق اپنے الفاظ پر معافی مانگتا ہوں، انور منصور ہمارے بڑے بھائی ہیں، ان سے احترام کا رشتہ ہے، میں بھی انسان ہوں، ایک سوال پر میرے الفاظ کا انتخاب غلط تھا، میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔
واضح رہے کہ وزیر قانون فروغ نسیم نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انور منصور نے اٹارنی جنرل کے منصب سے استعفیٰ دیا نہیں، بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔ مستعفی اٹارنی جنرل نے ان سے متنازع بیان پر کوئی مشاورت نہیں کی تھی۔ وہ غلط بیانی کررہے ہیں اور دراصل اپنی نااہلی چھپانے کے لیے ایسے الزامات لگا رہے ہیں۔
سپریم کورٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ نہ میں استعفیٰ دے رہا ہوں اور نہ مجھے خالد جاوید کی تعیناتی پر تحفظات ہیں ، میرے والد کا خالد جاوید کے والد کے ساتھ پرانا تعلق ہے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ انور منصور خان سے متعلق اپنے الفاظ پر معافی مانگتا ہوں، انور منصور ہمارے بڑے بھائی ہیں، ان سے احترام کا رشتہ ہے، میں بھی انسان ہوں، ایک سوال پر میرے الفاظ کا انتخاب غلط تھا، میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔
واضح رہے کہ وزیر قانون فروغ نسیم نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انور منصور نے اٹارنی جنرل کے منصب سے استعفیٰ دیا نہیں، بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔ مستعفی اٹارنی جنرل نے ان سے متنازع بیان پر کوئی مشاورت نہیں کی تھی۔ وہ غلط بیانی کررہے ہیں اور دراصل اپنی نااہلی چھپانے کے لیے ایسے الزامات لگا رہے ہیں۔