پاک بھارت دوستی…وقت کا تقاضا

وطنِ عزیز کو مسائل کے منجھدار سے نکالنے کے لیے قربانی کے جذبے کے ساتھ کام کر رہے ہیں، نوازشریف


Editorial November 24, 2013
لاہور: وزیراعظم نواز شریف الحمرا آرٹس کونسل میں عالمی ادبی ثقافتی کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطنِ عزیز کو مسائل کے منجھدار سے نکالنے کے لیے قربانی کے جذبے کے ساتھ کام کر رہے ہیں، یقین ہے کہ اس مقصد میں کامیابی ہو گی گو کہ اس میں کچھ وقت لگے گا اور قوم کو تحمل کے ساتھ انتظار کرنا پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ سیاستدانوں، میڈیا اور کسی ادارے کو دہشتگردی کے خاتمے کے معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ بھارت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ وہ ہمارا ہمسایہ ہے اور ہمسائے تبدیل نہیں کیے جاتے، بھارت کے ساتھ واجپائی دور جیسے تعلقات چاہتے ہیں، کشمیر سمیت تمام معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنا چاہتے ہیں، آئے روز کنٹرول لائن پر واقعات نہیں ہونے چاہئیں، بھارت ایک قدم آگے بڑھے ہم 2 قدم آگے بڑھیں گے انھوں نے بھارت کے ساتھ ویزے کی پابندی بھی ختم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم کی بھارت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی خواہش ان کے سابقہ دور حکومت میں بھی آشکار ہوئی تھی جب ان کی دعوت پر ان کے اس وقت کے بھارتی ہم منصب اٹل بہاری واجپائی دوستی بس میں سوار ہو کر لاہور آئے تھے اور مینار پاکستان پر جا کر پاکستان کو ایک زندہ حقیقت تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا جس سے ان عناصر کی سوچ کا ابطال ہوا جن کا اصرار ہے کہ بھارت نے پاکستان کے وجودکو روز ازل سے ہی قبول نہیں کیا۔ تاہم بعد کے بعض ناخوشگوار واقعات سے حالات واپس کشیدگی کے ماحول میں پہنچ گئے۔ اب اگر بھارت نواز شریف کی پیشکش کا مثبت جواب دیتا ہے تو تعلقات کے معمول پر آنے کی بیل منڈھے چڑھ سکتی ہے اور کشمیر سمیت تمام معاملات پر امن طریقے سے حل ہو سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ الیکشن میں ہم نے بھارت کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہا جب کہ بھارت میں پاکستان کے خلاف الیکشن میں مخالفانہ باتیں کی جا رہی ہیں۔ وزیراعظم پاکستان نے بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات بنانے کی جس خواہش کا اظہار کیا ہے' وہ وقت کا تقاضا ہے اور بھارتی پالیسی سازوں کو بھی اسی جذبے کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں