کورونا وائرس عالمگیر وبا بن سکتا ہے عالمی ادارہ صحت کی وارننگ
ہمیں ابھی سے ممکنہ عالمی وبا سے نبرد آزما ہونے کےلیے ہنگامی تیاریاں شروع کردینی چاہئیں، عالمی ادارہ صحت
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں ایران، اٹلی اور جنوبی کوریا میں ناول کورونا وائرس کے نئے کیسز ''انتہائی تشویشناک'' ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگرچہ یہ وائرس اب تک عالمگیر وبا (پینڈیمک) نہیں بنا ہے لیکن اس میں عالمی وبا بننے کی مکمل صلاحیت موجود ہے۔
''فی الحال ہم اس وائرس کے بے قابو انداز میں عالمی پھیلاؤ کا مشاہدہ نہیں کررہے اور نہ ہی اس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر شدید بیماری یا اموات کے شواہد ہمارے پاس ہیں،'' انہوں نے میڈیا کو بتایا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: کرونا وائرس ہے کیا؟ 10 بنیادی سوالات کے جوابات
''میں تمام ممالک کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ امید، ہمت اور اعتماد رکھیں کہ اس وائرس پر قابو پایا جاسکتا ہے؛ اور درحقیقت بہت سے ممالک نے ایسا کر بھی لیا ہے،'' ٹیڈروس نے کہا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ابھی ناول کورونا وائرس کےلیے ''عالمگیر وبا'' کا لفظ استعمال کرنا مناسب نہیں کیونکہ اس سے یقینی طور پر بہت خوف پھیلے گا۔
یہ مضمون بھی پڑھیے: 98 فیصد مریضوں میں کورونا وائرس خود ختم ہو جاتا ہے، ماہرین طب
البتہ عالمی ادارہ صحت میں ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کے سربراہ مائیک ریان نے کہا کہ ہمیں ابھی سے ایسی تیاریاں شروع کردینی چاہئیں جو کسی ممکنہ عالمی وبا سے نبرد آزما ہونے کےلیے کی جاتی ہیں۔
ناول کورونا وائرس کی عالمی وبائیت اور ہلاکت خیزی کے بارے میں جامعہ کراچی کے عالمی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے ''ایکسپریس نیوز'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس وائرس کے خطرے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین میں ناول کورونا وائرس سے اموات اس لیے کم ہیں کیونکہ انہوں نے ہنگامی طور پر بہترین حفاظتی طبّی اقدامات کیے ہیں۔ لیکن جن دوسرے ممالک میں یہ وائرس پہنچ رہا ہے، ان میں سے بیشتر ملکوں میں صحت سے متعلق سہولیات انتہائی ناقص ہیں۔ اسی بناء پر ناول کورونا وائرس کے عالمگیر وبا بننے کا خطرہ بہت شدید ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ایران میں کورونا وائرس سے 50 افراد ہلاک
ناول کورونا وائرس کی موجودہ صورتِ حال یہ ہے کہ اس سے اب تک چین سمیت 31 ممالک میں 80,150 افراد متاثر ہوچکے ہیں جن میں سے 2,701 لوگ موت کے منہ میں جاچکے ہیں جبکہ 27,672 صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ناول کورونا وائرس کا توڑ؛ صحت یاب ہوجانے والوں کا بلڈ پلازما
سرِدست دنیا بھر میں ناول کورونا وائرس کی بیماری میں مبتلا افراد کی تعداد 49,777 ہے جن میں سے 40,563 افراد اوسط درجے پر متاثر ہیں جبکہ 9,214 کی حالت شدید خراب ہے۔
گزشتہ روز عراق، افغانستان، کویت، اومان اور بحرین میں بھی ناول کورونا وائرس کے اوّلین مریضوں کا انکشاف ہوا؛ اور یہ تمام لوگ حال ہی میں ایران سے ہو کر آئے تھے۔
اُدھر ایران میں بھی ناول کورونا وائرس کی وبا تشویشناک صورت اختیار کررہی ہے جس میں سرکاری اور غیر سرکاری اعداد و شمار میں فرق اس کیفیت کو اور بھی زیادہ پیچیدہ بنا رہا ہے۔ ایران کے سرکاری ذرائع کے مطابق وہاں کورونا وائرس سے 6 اموات ہوئی ہیں لیکن نیم سرکاری خبر رساں اداروں کے مطابق یہ تعداد کم از کم 50 ہے؛ اور خدشہ ہے کہ اصل تعداد اس سے بھی کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔
''فی الحال ہم اس وائرس کے بے قابو انداز میں عالمی پھیلاؤ کا مشاہدہ نہیں کررہے اور نہ ہی اس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر شدید بیماری یا اموات کے شواہد ہمارے پاس ہیں،'' انہوں نے میڈیا کو بتایا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: کرونا وائرس ہے کیا؟ 10 بنیادی سوالات کے جوابات
''میں تمام ممالک کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ امید، ہمت اور اعتماد رکھیں کہ اس وائرس پر قابو پایا جاسکتا ہے؛ اور درحقیقت بہت سے ممالک نے ایسا کر بھی لیا ہے،'' ٹیڈروس نے کہا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ابھی ناول کورونا وائرس کےلیے ''عالمگیر وبا'' کا لفظ استعمال کرنا مناسب نہیں کیونکہ اس سے یقینی طور پر بہت خوف پھیلے گا۔
یہ مضمون بھی پڑھیے: 98 فیصد مریضوں میں کورونا وائرس خود ختم ہو جاتا ہے، ماہرین طب
البتہ عالمی ادارہ صحت میں ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کے سربراہ مائیک ریان نے کہا کہ ہمیں ابھی سے ایسی تیاریاں شروع کردینی چاہئیں جو کسی ممکنہ عالمی وبا سے نبرد آزما ہونے کےلیے کی جاتی ہیں۔
ناول کورونا وائرس کی عالمی وبائیت اور ہلاکت خیزی کے بارے میں جامعہ کراچی کے عالمی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے ''ایکسپریس نیوز'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس وائرس کے خطرے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین میں ناول کورونا وائرس سے اموات اس لیے کم ہیں کیونکہ انہوں نے ہنگامی طور پر بہترین حفاظتی طبّی اقدامات کیے ہیں۔ لیکن جن دوسرے ممالک میں یہ وائرس پہنچ رہا ہے، ان میں سے بیشتر ملکوں میں صحت سے متعلق سہولیات انتہائی ناقص ہیں۔ اسی بناء پر ناول کورونا وائرس کے عالمگیر وبا بننے کا خطرہ بہت شدید ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ایران میں کورونا وائرس سے 50 افراد ہلاک
ناول کورونا وائرس کی موجودہ صورتِ حال یہ ہے کہ اس سے اب تک چین سمیت 31 ممالک میں 80,150 افراد متاثر ہوچکے ہیں جن میں سے 2,701 لوگ موت کے منہ میں جاچکے ہیں جبکہ 27,672 صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ناول کورونا وائرس کا توڑ؛ صحت یاب ہوجانے والوں کا بلڈ پلازما
سرِدست دنیا بھر میں ناول کورونا وائرس کی بیماری میں مبتلا افراد کی تعداد 49,777 ہے جن میں سے 40,563 افراد اوسط درجے پر متاثر ہیں جبکہ 9,214 کی حالت شدید خراب ہے۔
گزشتہ روز عراق، افغانستان، کویت، اومان اور بحرین میں بھی ناول کورونا وائرس کے اوّلین مریضوں کا انکشاف ہوا؛ اور یہ تمام لوگ حال ہی میں ایران سے ہو کر آئے تھے۔
اُدھر ایران میں بھی ناول کورونا وائرس کی وبا تشویشناک صورت اختیار کررہی ہے جس میں سرکاری اور غیر سرکاری اعداد و شمار میں فرق اس کیفیت کو اور بھی زیادہ پیچیدہ بنا رہا ہے۔ ایران کے سرکاری ذرائع کے مطابق وہاں کورونا وائرس سے 6 اموات ہوئی ہیں لیکن نیم سرکاری خبر رساں اداروں کے مطابق یہ تعداد کم از کم 50 ہے؛ اور خدشہ ہے کہ اصل تعداد اس سے بھی کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔