
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی میں مسلم کش فسادات میں جاں بحق افراد کی تعداد 42 ہوگئی ہے اور سیکڑوں افراد زخمی ہیں۔
دہلی کی سڑکوں پر پولیس کی سرپرستی میں انتہا پسند ہندوؤں کا راج ہے۔ مسلح جتھوں نے مسلمانوں کی دکانیں اور گھر نذر آتش کردیے جبکہ متعدد مساجد کو شہید کردیا ہے۔
Hindutva extremist mob break into Muslim homes in #Delhi whilst chanting "Jai Shri Ram". #India #Islamophobia #DelhiPolice #DelhiViolence #DelhiIsBurning #DelhiBurning #DelhiRiots #DelhiCAAClashes pic.twitter.com/AuMVskLoWR
— DOAM (@doamuslims) February 25, 2020
شہر میں شدید کشیدگی برقرار ہے اور جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کررہا ہے جبکہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے اور 4 مسلم اکثریتی علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
متاثرہ علاقوں میں دکانیں اور دفاتر بند ہیں، امتحانات ملتوی ہوگئے ہیں جبکہ خوف و ہراس کا عالم ہے۔ صورتحال اس قدر خراب ہے کہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے والی ایمبولینس پر حملے ہورہے ہیں۔
This is from Mustafabad, Delhi.
— Mr bhat (@Meraj85231834) February 25, 2020
Muslims' slums and property were set on fire by masked men shouting Jai Sri Ram..
Delhi Police said they are unable to intervene.
Video : @rkarnad #DelhiBurning
#DelhiRiots#DelhiViolence pic.twitter.com/wuj222XKmu pic.twitter.com/i5zcplbKhZ
نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ دہلی ہائی کورٹ نے رات گئے جسٹس ایس مرلی دھر کے گھر پر ایک درخواست کی ہنگامی سماعت کی اور پولیس کو ایمبولینس اور زخمیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا۔ درخواست گزار نے عدالت سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کے لیے تحفظ فراہم کرنے کی استدعا کی تھی۔
جواہر لال یونی ورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ اروند کجریوال کے گھر کے باہر جمع ہوئے اور تشدد کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ دہلی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے پانی کی توپ کا استعمال کیا۔
WATCH : Water canons on at protestors at CM's residence.
— સલીમ હાફેજી (@SalimHafezi) February 26, 2020
(3:45AM // 26.02.2020)#केजरीवाल_शर्म_करो#GenocideInDelhi#DelhiViolence pic.twitter.com/8oiIIHeuke
ہنگاموں کی کوریج کے دوران این ڈی ٹی وی کے رپورٹرز کو بھی مارا پیٹا گیا اور انہیں روک کر کہا گیا کہ اپنا ہندو ہونا ثابت کرو۔ اس موقع پر پولیس صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی۔
علاوہ ازیں دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے فوج بلانے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی دہلی کی صورتحال تشویشناک ہے، بھارتی پولیس صورتحال قابو نہیں کرپارہی، کرفیو کےنفاذاورفوج کی طلبی کیلئےوزارت داخلہ کو لکھ رہاہوں۔
A tight slap those who were saying that we rejected Jinnah's theory !!
— Ali Gilgiti🇵🇹 (@RaeesAliBaigal) February 25, 2020
Feeling so proud that our ancestors stood with Jinnah's theory!!
Thank you much Quaid_E_Azam Muhammad Ali Jinnah for Pakistan ❤❤#DelhiBurning #DelhiPolice #DelhiViolence pic.twitter.com/zDyb6xGZyt
واضح رہے کہ ان فسادات کا آغاز اتوار کو ہوا جب دہلی میں مسلم مخالف متنازع شہریت قانون کے خلاف پرامن دھرنے پر بیٹھے مظاہرین پر مسلح ہندو جتھوں نے حملہ کیا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔