زبان پر انگلی لگا کر نوٹ گننا نقصان دہ ہوسکتا ہے
کرنسی کا زیادہ لین دین کرنے والوں کو ہاتھوں کی صفائی کا خیال رکھنا چاہیے، ماہرین
ISLAMABAD:
کرنسی نوٹ پر عوامی بیت الخلا کے دروازے کے ہینڈل سے بھی زیادہ جراثیم ہوتے ہیں، اس لیے زبان پر انگلی لگا کر گننا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ نوٹ کی سطح پر موجود جراثیموں میں سے بہت کم تعداد ہی انگلیوں سے چپکتی ہے اور صحت کے لیے زیادہ مضر نہیں ہوتی لیکن جو لوگ نوٹوں کا زیادہ لین دین کرتے ہیں انہیں ہاتھوں کی صفائی کا خیال رکھنا چاہیے۔
نوٹ کئی ہاتھوں میں جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان پر ایک خاص طرح کے بیکٹیریا موجود ہوسکتے ہیں جو معدے کی سوزش، جلد کی بیماریوں جیسے مسائل کا باعث بنتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گننے کے لیے انگلی کو زبان یا کسی نم سطح کو چھونے کے بعد جب نوٹ پر لگایا جاتا ہے تو اس سے بھی جراثیم منتقل ہوتے ہیں۔
سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ عام طور پر تانبے کے بارے میں یہ غلط تصور پایا جاتا ہے اس پر جراثیم زندہ نہیں رہتے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بعض جراثیموں کو بڑھنے سے تو روکتا ہے لیکن انہیں ختم نہیں کرتا، اس لیے دھاتی سکوں پر بھی جراثیم موجود ہوتے ہیں۔
کرنسی نوٹ پر عوامی بیت الخلا کے دروازے کے ہینڈل سے بھی زیادہ جراثیم ہوتے ہیں، اس لیے زبان پر انگلی لگا کر گننا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ نوٹ کی سطح پر موجود جراثیموں میں سے بہت کم تعداد ہی انگلیوں سے چپکتی ہے اور صحت کے لیے زیادہ مضر نہیں ہوتی لیکن جو لوگ نوٹوں کا زیادہ لین دین کرتے ہیں انہیں ہاتھوں کی صفائی کا خیال رکھنا چاہیے۔
نوٹ کئی ہاتھوں میں جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان پر ایک خاص طرح کے بیکٹیریا موجود ہوسکتے ہیں جو معدے کی سوزش، جلد کی بیماریوں جیسے مسائل کا باعث بنتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گننے کے لیے انگلی کو زبان یا کسی نم سطح کو چھونے کے بعد جب نوٹ پر لگایا جاتا ہے تو اس سے بھی جراثیم منتقل ہوتے ہیں۔
سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ عام طور پر تانبے کے بارے میں یہ غلط تصور پایا جاتا ہے اس پر جراثیم زندہ نہیں رہتے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بعض جراثیموں کو بڑھنے سے تو روکتا ہے لیکن انہیں ختم نہیں کرتا، اس لیے دھاتی سکوں پر بھی جراثیم موجود ہوتے ہیں۔