اسپاٹ فکسنگ بنگلہ دیشی شریف الحق پرکرکٹ کے دروازے بند

سابق کرکٹر غیرمعینہ مدت تک کھیل کی کسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے پائیں گے

سابق کرکٹر غیرمعینہ مدت تک کھیل کی کسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے پائیں گے. فوٹو: اے ایف پی

بنگلہ دیش نے اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں سابق پلیئر شریف الحق پر کرکٹ کے دروازے بند کردیے۔

پریمیئر لیگ سے قبل انھوں نے مشرفی مرتضیٰ کو لالچ دی تھی، بی سی بی کے صدر مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ شریف پر پابندی کا فوری اطلاق ہوگا، غیرمعینہ مدت تک کھیل کی کسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے پائیں گے۔ شریف الحق کا کہنا ہے کہ فیصلے کے خلاف اپیل کروں گا۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش نے اپنے سابق کھلاڑی شریف الحق پر اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں غیرمعینہ مدت کیلیے پابندی عائد کردی ہے۔

ان کے بارے میں مشرفی مرتضیٰ نے رپورٹ کی تھی۔ بی سی بی کے صدر مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ شریف الحق کو ملک میں کسی بھی کرکٹ سرگرمی میں حصہ نہیں لینے دیا جائے گا، سب کمیٹی نے ان کے خلاف بنگلہ دیش پریمیئر لیگ پر اثر انداز ہونے کے الزامات کی تحقیقات کی ہیں، ان پر غیرمعینہ پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا کوئی بھی اب ان کو نہیں کھلاسکتا، ہم اس بارے میں آئی سی سی کو بھی آگاہ کررہے ہیں۔


یہ فیصلہ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کیا گیا۔ شریف الحق پر پابندی کی سفارش بی سی بی کے نائب صدر محبوب الانعام کی سربراہی میں قائم سب کمیٹی نے کی تھی، یہ کمیٹی مشرفی مرتضیٰ کے اس دعوے کے بعد قائم کی گئی تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ بی پی ایل کے آغاز سے قبل ان سے اسپاٹ فکسنگ کیلیے رابطہ کیا گیا ہے۔

شریف نے بنگلہ دیش کی جانب سے 1998 میں بھارت کے خلاف واحد ون ڈے کھیلا تھا، وہ اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں پابندی کا شکار ہونے والے پہلے بنگلہ دیشی کھلاڑی اور غیر آفیشل طور پر کھیل سے ریٹائر ہوچکے تھے۔

انھوں نے مشرفی سے کہا تھا کہ وہ مخصوص میچز میں اپنی شرکت اور چشمہ یا کیپ پہننے کے بارے میں معلومات فراہم کریں تو ان چیزوں پرلگائے جانے والے جوئے سے حاصل ہونے والی آمدنی میں سے15 سے 20 فیصد حصہ دیا جائے گا۔ ادھر شریف کا کہنا ہے کہ ابھی تک بورڈ کی جانب سے مجھے اس فیصلے سے آگاہ نہیں کیا گیا مگر میں اس کے خلاف اپیل کروں گا۔
Load Next Story