پرانی گاڑیاں فرسودگی حد کم کرنے کے فیصلےپرنظرثانی کامطالبہ

عوام و تاجر معیاری گاڑی مناسب قیمت پر خریدنے کے حق سے محروم ہو جائیں گے.

عوام و تاجر معیاری گاڑی مناسب قیمت پر خریدنے کے حق سے محروم ہو جائیں گے. فوٹو : فائل

صدر ایف پی سی سی آئی حاجی فضل قادر شیرانی اور ایف پی سی سی آئی بجٹ ورکنگ گروپ کے چیئرمین زکریا عثمان نے ایف بی آر کے چیئرمین علی ارشد حکیم سے اپیل کی ہے ۔

پرانی گاڑیوں کی درآمد میں فرسودگی کی حد کو 5 سال سے کم کر کے 4 سال کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے ایف پی سی سی آئی یا متعلقہ کار ڈیلر ایسوسی ایشن کی رائے لیے بنا یہ فیصلہ کر کے اسے فوراً نافذالعمل کر دیا ہے جبکہ پوری دنیا میں کوئی بھی قانون بنا کر لاگو کرنے کیلیے 3 ماہ کا عرصہ دیا جاتا ہے۔


انہوں نے تجویز پیش کی کہ فیصلے پر عمل درآمد کو کم از کم 3 ماہ کیلیے موخر کیا جائے او ر اس عرصے میں متعلقہ کار ڈیلر ایسوسی ایشن سے مذاکرات کر کے اس مسئلے کا حل نکالا جائے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ 5 سال کی شرح چھوٹ کو کم کر کے 4 سال کرنے کی وجہ سے گاڑیوں کی درآمد میں کمی ہو جائے گی اور 600 سی سی سے 1800 سی سی تک کی گاڑیوں کی قیمت میں تقریباً 60ہزار سے 2لاکھ 60ہزار روپے تک کا اضافہ ہو جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے مقامی کار انڈسٹری کو غیر ضروری مراعات فراہم کرنے کی غرض سے یہ فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ مقامی کار انڈسٹری گاڑیوں کی بکنگ کے وقت صارفین سے 1 لاکھ سے 2 لاکھ روپے تک ایڈوانس لمبے عرصے کیلیے لیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے سے عوام اور تاجر معیاری گاڑی سستی اور مناسب قیمت پر خریدنے کے حق سے محروم ہو جائیں گے۔ زکریا عثمان نے کہا کہ جو گاڑیاں 31 اگست 2012 سے پہلے خریدی جا چکی ہیں اور وہ جاپان کی پورٹ پر کھڑی ہیں یا بحری جہاز میں ہیں یا کراچی پورٹ پر کھڑی ہیں ان کو اس فیصلے سے مبرا قرار دیا جائے۔
Load Next Story