کورونا وائرس سینٹرل جیل میں قیدیوں نے ماسک کی کمی کا حل نکال لیا
جیلوں میں قید سلائی کی تربیت حاصل کرنے والے قیدیوں سے ہی ماسک تیار کرائے جارہے ہیں
کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے جیل انتظامیہ بھی متحرک ہوگئی ہے اور اس سلسلے میں ہزاروں قیدیوں کو ماسک کی فراہمی کا حل بھی خود ہی نکالتے ہوئے جیلوں میں قید سلائی کی تربیت حاصل کرنے والے قیدیوں سے ہی ماسک تیار کرائے جارہے ہیں۔
دنیا بھر میں موت بانٹنے والے اور دہشت و خوف کی علامت بننے والے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے جہاں پورے ملک میں حفاظتی اقدامات کیے جارہے ہیں تو وہیں شہر کراچی کی جیلوں میں قیدیوں کو اس سے محفوظ رکھنے کے لیے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔
اس سلسلے میں ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر سینٹرل جیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ محمد حسن سہتو نے بتایا کہ جیل انتظامیہ مکمل طور پر متحرک ہے اور آئی جی جیل خانہ جات نصرت حسین منگھن کی جانب سے بھی خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ زیادہ سے زیادہ حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔
حسن سہتو نے کہا کہ جیل میں خصوصاً ایسے قیدیوں کو جوکہ جیل سے باہر یعنی عدالتوں میں اپنی پیشیوں کے سلسلے میں جاتے ہیں انہیں خصوصی طور پر ماسک فراہم کیے گئے ہیں اور جیل سے نکلتے وقت انہیں لازمی ماسک پہنائے جاتے ہیں جب کہ عدالتوں سے واپسی پر بھی انہیں سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ماسک لگا کر ہی جیل واپس آئیں، اس کے علاوہ جیل میں تعینات عملے اور خصوصی طور پر وہ اہلکار جوکہ قیدیوں کی جامہ تلاشی لیتے ہیں انہیں بھی ماسک فراہم کردیے گئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں محمد حسن سہتو کا کہنا تھا کہ مذکورہ ماسک انتظامیہ نے اپنی مدد آپ کے تحت بنائے ہیں، جیل میں قیدیوں کو مخلتف ہنر سکھائے جاتے ہیں جس میں سلائی کڑھائی بھی شامل ہے جو قیدی سلائی کی تربیت حاصل کررہے ہیں ان سے ہی یہ ماسک تیار کرائے گئے ہیں جس سے نہ صرف ہم اپنی طلب پوری کرسکتے ہیں بلکہ حکومت پر کسی قسم کا اضافی بوجھ بھی نہیں پڑا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ حسن سہتو کا کہنا تھا کہ جیل میں اب بھی کم و بیش ساڑھے پانچ ہزار قیدی ہیں جب کہ عدالتوں میں ایک ہزار سے ڈیڑھ ہزار افراد کو پیشی پر لے جایا جاتا ہے لہٰذا ابتدائی طور پر ایسے ہی قیدیوں کو ماسک فراہم کیے گئے جب کہ مزید ماسک کی تیاری کا سلسلہ بھی جاری ہے، ماسک زیادہ سے زیادہ قیدیوں کو فراہم کیے جائیں گے۔
دنیا بھر میں موت بانٹنے والے اور دہشت و خوف کی علامت بننے والے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے جہاں پورے ملک میں حفاظتی اقدامات کیے جارہے ہیں تو وہیں شہر کراچی کی جیلوں میں قیدیوں کو اس سے محفوظ رکھنے کے لیے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔
اس سلسلے میں ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر سینٹرل جیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ محمد حسن سہتو نے بتایا کہ جیل انتظامیہ مکمل طور پر متحرک ہے اور آئی جی جیل خانہ جات نصرت حسین منگھن کی جانب سے بھی خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ زیادہ سے زیادہ حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔
حسن سہتو نے کہا کہ جیل میں خصوصاً ایسے قیدیوں کو جوکہ جیل سے باہر یعنی عدالتوں میں اپنی پیشیوں کے سلسلے میں جاتے ہیں انہیں خصوصی طور پر ماسک فراہم کیے گئے ہیں اور جیل سے نکلتے وقت انہیں لازمی ماسک پہنائے جاتے ہیں جب کہ عدالتوں سے واپسی پر بھی انہیں سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ماسک لگا کر ہی جیل واپس آئیں، اس کے علاوہ جیل میں تعینات عملے اور خصوصی طور پر وہ اہلکار جوکہ قیدیوں کی جامہ تلاشی لیتے ہیں انہیں بھی ماسک فراہم کردیے گئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں محمد حسن سہتو کا کہنا تھا کہ مذکورہ ماسک انتظامیہ نے اپنی مدد آپ کے تحت بنائے ہیں، جیل میں قیدیوں کو مخلتف ہنر سکھائے جاتے ہیں جس میں سلائی کڑھائی بھی شامل ہے جو قیدی سلائی کی تربیت حاصل کررہے ہیں ان سے ہی یہ ماسک تیار کرائے گئے ہیں جس سے نہ صرف ہم اپنی طلب پوری کرسکتے ہیں بلکہ حکومت پر کسی قسم کا اضافی بوجھ بھی نہیں پڑا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ حسن سہتو کا کہنا تھا کہ جیل میں اب بھی کم و بیش ساڑھے پانچ ہزار قیدی ہیں جب کہ عدالتوں میں ایک ہزار سے ڈیڑھ ہزار افراد کو پیشی پر لے جایا جاتا ہے لہٰذا ابتدائی طور پر ایسے ہی قیدیوں کو ماسک فراہم کیے گئے جب کہ مزید ماسک کی تیاری کا سلسلہ بھی جاری ہے، ماسک زیادہ سے زیادہ قیدیوں کو فراہم کیے جائیں گے۔