شاہ جہاں بلوچ اورامین بلیدی پرترمیمی فرد جرم عائد

ملزمان کاصحت جرم سے انکار، گواہوں کے بیانات ازسرنوقلمبند کیے جائیں گے

استغاثہ کے مطابق اپریل 2012 میں ملزمان کے خلاف لیاری میں پولیس نے آپریشن کیا تھا۔ فوٹو : فائل

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قتل ، اقدام قتل ، سرکاری کام میں مداخلت اوردہشت گردی کے الزام میں گرفتار ایم این اے شاہجہاں بلوچ اور امین بلیدی پر مذکورہ 2مقدمات میں ترمیمی فرد جرم عائد کردی۔

ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا، فاضل عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے تمام گواہوں کو 4دسمبر کو طلب کرلیا ،مذکورہ مقدمات میں ایم این اے شاہجہاں پہلے ہی سے گرفتار تھا،اس کے خلاف مقدمات میں تقریباً تمام گواہوں کے بیانات قلمبند ہوچکے تھے اورمقدمات آخری مراحل میں تھے،ملزم امین بلیدی جوکہ ان مقدمات میں مفرور تھا جسے پولیس نے لاہورسے گرفتارکرکے فاضل عدالت میں پیش کیا تھا،فاضل عدالت نے ملزم کو جیل بھیج دیا تھا ۔




قانون کے مطابق ملزم امین بلیدی پر فرد جرم اور شاہجہاں بلوچ پر دوبارہ ترمیمی فرد جرم عائد ہوئی ہے اور تمام گواہوں کے بیانات ازسرنو قلمبند کیے جائیں گے، استغاثہ کے مطابق اپریل 2012 میں ملزمان کے خلاف لیاری میں پولیس نے آپریشن کیا تھا، کلاکوٹ کے علاقے میں کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عذیر جان بلوچ سمیت دیگر ملزمان نے پولیس پر حملہ کردیا تھا۔

جس کے نتیجے میں ہیڈ کانسٹیبل الطاف حسین ہلاک ،سب انسپکٹر محمد رشید، اسسٹنٹ سب انسپکٹر مختار اور اہلکار عامر بیگ سمیت دیگر پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے، دوسرا حملہ بغدادی کے علاقے میں کیا گیا تھا جس میں رانا آصف ، فدا حسین ، محمد شفیع ، عبدالغنی،غلام دستگیر سمیت6 راہ گیر ہلاک جبکہ ڈی ایس پی اور 2سے زاید پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے، ملزمان کے خلاف تھانہ بغدادی اورکلاکوٹ میں مقدمات درج ہیں ۔
Load Next Story