پلاسٹک پیکجنگ فوڈ اینڈ بیوریجز کی نمائش کاآغاز
19ملکوں کی شرکت، نمائش سے فوڈ انڈسٹری کو فائدہ ہو گا، مارٹن مارز و دیگر کا خطاب
پلاسٹک پیکجنگ، فوڈ اینڈ بیوریج مصنوعات اور ٹیکنالوجی کی نمائش کراچی ایکسپو سینٹر میں شروع ہوگئی ہے، نمائش میں 19 ملکوں کی 100سے زائد کمپنیاں شرکت کررہی ہیں۔
نمائش کا انعقاد جرمنی کی فیئرٹریڈ اور پاکستانی پگاسس کنسلٹنسی نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔ نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جرمن کمپنی فیئر ٹریڈ میسی کے منیجنگ ڈائریکٹر مارٹن مارز نے کہا کہ جرمنی اور پاکستان کے ایونٹ منیجرز کے اشتراک سے پاکستان میں بین الاقوامی معیار کی نمائش کے انعقاد سے پاکستان میں پلاسٹک، پیکجنگ، فوڈ ٹیکنالوجی اور فوڈ انڈسٹری کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سالانہ 1.4ارب ڈالر کی پلاسٹک پیکجنگ اور مشینری ایکویپمنٹ درآمد کیا جارہا ہے، پاکستان میں کھانے پینے کی اشیا اور مشروبات کے کاروبار کا سالانہ حجم 6ارب ڈالر سے زائد ہے جس میں سے 2.5ارب ڈالر کی غذائی اشیا درآمد کی جاتی ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری صنعت ضمیراحمد خان نے نمائش کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ نمائش انڈسٹری اور ایگزی بیٹز کے درمیان رابطے کا بہترین ذریعہ ثابت ہوگی۔
تقریب سے خطاب میں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں ابرار احمد نے کہا کہ پاکستان کا شمار دودھ، پھل، لائیو اسٹاک کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا کے سرفہرست ممالک میں کیا جاتا ہے تاہم پراسسینگ سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے پیداوار کا بڑا حصہ ضائع ہوجاتا ہے۔
اس طرح کی نمائشوں کے انعقاد سے ملک میں فوڈ پراسیسنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری اور جدید ٹیکنالوجی کی راہ ہموار ہوگی۔ پگاسس کنسلٹنسی کے منیجنگ ڈائریکٹر عام خانزادہ نے کہا کہ نمائش میں 19ملکوں کی 100سے زائد کمپنیاں شریک ہیں، پاکستان پلاسٹک، پیکنگ اینڈ پرنٹنگ انڈسٹری سالانہ 17.5فیصد کی شرح سے نمو پا رہی ہے جس سے پاکستان پلاسٹک پیکجنگ ایکویپمنٹ اورمشینری کی اہم مارکیٹ بن چکا ہے۔
نمائش کا انعقاد جرمنی کی فیئرٹریڈ اور پاکستانی پگاسس کنسلٹنسی نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔ نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جرمن کمپنی فیئر ٹریڈ میسی کے منیجنگ ڈائریکٹر مارٹن مارز نے کہا کہ جرمنی اور پاکستان کے ایونٹ منیجرز کے اشتراک سے پاکستان میں بین الاقوامی معیار کی نمائش کے انعقاد سے پاکستان میں پلاسٹک، پیکجنگ، فوڈ ٹیکنالوجی اور فوڈ انڈسٹری کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سالانہ 1.4ارب ڈالر کی پلاسٹک پیکجنگ اور مشینری ایکویپمنٹ درآمد کیا جارہا ہے، پاکستان میں کھانے پینے کی اشیا اور مشروبات کے کاروبار کا سالانہ حجم 6ارب ڈالر سے زائد ہے جس میں سے 2.5ارب ڈالر کی غذائی اشیا درآمد کی جاتی ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری صنعت ضمیراحمد خان نے نمائش کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ نمائش انڈسٹری اور ایگزی بیٹز کے درمیان رابطے کا بہترین ذریعہ ثابت ہوگی۔
تقریب سے خطاب میں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں ابرار احمد نے کہا کہ پاکستان کا شمار دودھ، پھل، لائیو اسٹاک کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا کے سرفہرست ممالک میں کیا جاتا ہے تاہم پراسسینگ سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے پیداوار کا بڑا حصہ ضائع ہوجاتا ہے۔
اس طرح کی نمائشوں کے انعقاد سے ملک میں فوڈ پراسیسنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری اور جدید ٹیکنالوجی کی راہ ہموار ہوگی۔ پگاسس کنسلٹنسی کے منیجنگ ڈائریکٹر عام خانزادہ نے کہا کہ نمائش میں 19ملکوں کی 100سے زائد کمپنیاں شریک ہیں، پاکستان پلاسٹک، پیکنگ اینڈ پرنٹنگ انڈسٹری سالانہ 17.5فیصد کی شرح سے نمو پا رہی ہے جس سے پاکستان پلاسٹک پیکجنگ ایکویپمنٹ اورمشینری کی اہم مارکیٹ بن چکا ہے۔