افغان امن معاہدے کے فریقین کو چوکنا رہنا ہوگا وزیراعظم

امن معاہدہ دہائیوں سے جاری جنگ کے خاتمے اور امن و مفاہمتی عمل کا نقطہ آغاز ہے، وزیراعظم


ویب ڈیسک February 29, 2020
چار دہائیوں سے خون خرابے سے دو چار افغانیوں کے امن کے لئے دعاگو ہوں، وزیر اعظم فوٹو: فائل

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افغان امن معاہدے کو نقصان پہنچانے والےعناصر سے فریقین کو چوکنا رہنا ہوگا۔

امریکا اور طالبان کے مابین افغان امن معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ دہائیوں سے جاری جنگ کے خاتمے اور امن و مفاہمتی عمل کا نقطہ آغاز ہے، میں نے ہمیشہ افغان مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مذاکرات چاہے جتنے پیچیدہ ہوں یہی امن کا واحد راستہ ہے، معاہدے کو نقصان پہنچانے والے عناصر سے فریقین کو چوکنا رہنا ہوگا، چار دہائیوں سے خون خرابے سے دو چار افغانیوں کے امن کے لیے دعاگو ہوں، افغان امن میں کردار ادا کرنے کے لیے پاکستان پرعزم ہے۔

دوسری جانب امن معاہدے میں شریک پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اہم معاہدے پر دستخط ہوئے جس سے بین الافغان مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی، خوشی ہے کہ اس اہم موقع پر پاکستان کی نمائندگی کر رہا ہوں اور خدا کا شکر ہے کہ پاکستان کی مخلصانہ کوششیں بارور ثابت ہوئیں، عالمی برادری افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا رہی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اب افغانیوں کو آپس میں مل کر مذاکرات کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے، ہم افغانستان کی تعمیر و ترقی چاہتے ہیں، افغانستان کی تعمیر و ترقی کے لیے افغان حکومت کو بھی آگے بڑھنا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں