کرونا وائرس کی بازگشت کرکٹ میں بھی سنائی دینے لگی
ایشیا کپ تک معاملہ قابو سے باہر ہوا تو دیگر امکانات پر غور کرنا ہوگا
کرونا وائرس کی بازگشت کرکٹ میں بھی سنائی دینے لگی۔
جمعے کے روز بھارتی میڈیا میں بی سی سی آئی کے سربراہ سارو گنگولی کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ پی سی بی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کے بجائے دبئی میں کرے گا ، جواب میں پاکستان نے کہا تھا کہ گنگولی ایشین کرکٹ کونسل کے صدر نہیں اور ان کا بیان کوئی معنی نہیں رکھتا۔
گذشتہ روز ایک بھارتی اخبار کو انٹرویو میں چیئرمین بورڈ احسان مانی نے بھی واضح کیا کہ ایشیا کپ کے میزبانی کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ایونٹ ایسوسی ایٹ ممبرزکے فائدے کیلیے کرایاجاتاہے، اس بارے میں حتمی فیصلہ کرتے وقت اس بات کو ذہن میں رکھیں گے، ہمارے پاس کچھ آپشنز موجود ہیں، ابھی ستمبر میں وقت باقی ہے، کرونا وائرس کا معاملہ کنٹرول سے باہر ہوتا ہے تو یقینی طورپر دیگر امکانات کیلیے بھی تیار رہنا ہوگا۔
یاد رہے 2018 میں ایشیا کپ کا میزبان بھارت تھا، پاکستان کی شرکت ممکن نہ ہونے کو پیش نظر رکھتے ہوئے بی سی سی آئی نے میزبانی دبئی اور ابوظبی میں کی، رواں سال ہونے والے ایونٹ کا فیصلہ منگل کو دبئی میں اے سی سی کے اجلاس میں ہوگا، امکان یہی ہے کہ مقابلے کسی نیوٹرل وینیو پر کرانے پر اتفاق ہوجائیگا۔بعض حلقے یہ بھی دعویٰ کر رہے تھے کہ ٹور کیلیے آنے پر آمادگی کے عوض پاکستان نے میزبانی بنگلہ دیش کو سونپنے کی ڈیل کر لی ہے۔
جمعے کے روز بھارتی میڈیا میں بی سی سی آئی کے سربراہ سارو گنگولی کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ پی سی بی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کے بجائے دبئی میں کرے گا ، جواب میں پاکستان نے کہا تھا کہ گنگولی ایشین کرکٹ کونسل کے صدر نہیں اور ان کا بیان کوئی معنی نہیں رکھتا۔
گذشتہ روز ایک بھارتی اخبار کو انٹرویو میں چیئرمین بورڈ احسان مانی نے بھی واضح کیا کہ ایشیا کپ کے میزبانی کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ایونٹ ایسوسی ایٹ ممبرزکے فائدے کیلیے کرایاجاتاہے، اس بارے میں حتمی فیصلہ کرتے وقت اس بات کو ذہن میں رکھیں گے، ہمارے پاس کچھ آپشنز موجود ہیں، ابھی ستمبر میں وقت باقی ہے، کرونا وائرس کا معاملہ کنٹرول سے باہر ہوتا ہے تو یقینی طورپر دیگر امکانات کیلیے بھی تیار رہنا ہوگا۔
یاد رہے 2018 میں ایشیا کپ کا میزبان بھارت تھا، پاکستان کی شرکت ممکن نہ ہونے کو پیش نظر رکھتے ہوئے بی سی سی آئی نے میزبانی دبئی اور ابوظبی میں کی، رواں سال ہونے والے ایونٹ کا فیصلہ منگل کو دبئی میں اے سی سی کے اجلاس میں ہوگا، امکان یہی ہے کہ مقابلے کسی نیوٹرل وینیو پر کرانے پر اتفاق ہوجائیگا۔بعض حلقے یہ بھی دعویٰ کر رہے تھے کہ ٹور کیلیے آنے پر آمادگی کے عوض پاکستان نے میزبانی بنگلہ دیش کو سونپنے کی ڈیل کر لی ہے۔