سانحہ راولپنڈی مدرسے اور 180 دکانوں کی تعمیر ایف ڈبلیو او کریگی
15دسمبرسے تعمیرشروع،90دن میں کام مکمل ہوگا،انتظامیہ،تاجروں،مدرسہ مہتمم میں معاہدہ
سانحہ راولپنڈی میں آتشزنی سے متاثرہ مدرسہ تعلیم القرآن، مسجد اور 180 دکانوں کی از سرنو تعمیر کا ٹھیکہ ایف ڈبلیو او کو دیدیا گیا۔
پروجیکٹ پر 24 کروڑ روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس کی وزیراعلیٰ پنجاب پہلے ہی منظوری دے چکے ہیں جبکہ متاثرہ دکانداروں نے اپنے نقصانات کے مجموعی طور پر 3 ارب روپے کے کلیم تیار کر لیے ہیں جو آج منگل کو وزیر اعلیٰ پنجاب کی قائم کردہ کمیٹی کو پیش کیے جائیں گے، متاثرہ مدرسے، مسجد اور دکانوں کا قبضہ آج منگل کی شام کو ایف ڈبلیو او کے حوالے کردیا جائے گا جس کے ساتھ ہی متاثرہ عمارتوں کو مسمار کرنے کا عمل شروع کر دیا جائے گا جو 2 ہفتوں میں ہر صورت مکمل کرلیا جائے گا۔
اس کے بعد زلزلہ پروف قواعد کے مطابق عمارتوں کی تعمیر 15 دسمبر سے شروع کر دی جائے گی اور ریکارڈ 90 دن میں مکمل کی جائے گی، تمام دکانیں، مسجد اور مدرسے کو اپنی اصل شکل میں دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔ اس حوالے سے پیر کو ڈی سی او ساجد ظفر ڈال کا تاجروں اور مدرسے کے مہتمم کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا ہے، دکانداروں نے اپنی دکانیں صاف کر لی ہیں جبکہ مدرسے کے مہتمم نے آج تک وقت لیا ہے۔
دریں اثنا متاثرہ مارکیٹ کے صدر شرجیل میراورصدر مرکزی انجمن تاجراں شیخ صدیق نے پیر کو چیف کمشنر انکم ٹیکس سے ملاقات کرکے تمام دکانداروں کو 2 سال تک ٹیکس معاف کرنے اور ملحقہ تمام مارکیٹوں کے دکانداروں کو انکم ٹیکس کے گوشوارے جمع کرانے کی مدت میں ایک ماہ کا اضافہ کرنے کے مطالبات پیش کر دیے جن پر اصولی اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ چیف کمشنر انکم ٹیکس نے تاجر رہنماؤں کو باضابطہ تحریری درخواست جمع کرانے کا کہا ہے جو آج یا کل پیش کر دی جائے گی۔ ادھر این این آئی نے نجی ٹی کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ سانحہ راولپنڈی کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور پولیس نے مرکزی ملزم سمیت 2 افرادکو حراست میں لیا ہے جنھوں نے واقعے سے متعلق اہم انکشافات کیے ہیں۔
پروجیکٹ پر 24 کروڑ روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس کی وزیراعلیٰ پنجاب پہلے ہی منظوری دے چکے ہیں جبکہ متاثرہ دکانداروں نے اپنے نقصانات کے مجموعی طور پر 3 ارب روپے کے کلیم تیار کر لیے ہیں جو آج منگل کو وزیر اعلیٰ پنجاب کی قائم کردہ کمیٹی کو پیش کیے جائیں گے، متاثرہ مدرسے، مسجد اور دکانوں کا قبضہ آج منگل کی شام کو ایف ڈبلیو او کے حوالے کردیا جائے گا جس کے ساتھ ہی متاثرہ عمارتوں کو مسمار کرنے کا عمل شروع کر دیا جائے گا جو 2 ہفتوں میں ہر صورت مکمل کرلیا جائے گا۔
اس کے بعد زلزلہ پروف قواعد کے مطابق عمارتوں کی تعمیر 15 دسمبر سے شروع کر دی جائے گی اور ریکارڈ 90 دن میں مکمل کی جائے گی، تمام دکانیں، مسجد اور مدرسے کو اپنی اصل شکل میں دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔ اس حوالے سے پیر کو ڈی سی او ساجد ظفر ڈال کا تاجروں اور مدرسے کے مہتمم کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا ہے، دکانداروں نے اپنی دکانیں صاف کر لی ہیں جبکہ مدرسے کے مہتمم نے آج تک وقت لیا ہے۔
دریں اثنا متاثرہ مارکیٹ کے صدر شرجیل میراورصدر مرکزی انجمن تاجراں شیخ صدیق نے پیر کو چیف کمشنر انکم ٹیکس سے ملاقات کرکے تمام دکانداروں کو 2 سال تک ٹیکس معاف کرنے اور ملحقہ تمام مارکیٹوں کے دکانداروں کو انکم ٹیکس کے گوشوارے جمع کرانے کی مدت میں ایک ماہ کا اضافہ کرنے کے مطالبات پیش کر دیے جن پر اصولی اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ چیف کمشنر انکم ٹیکس نے تاجر رہنماؤں کو باضابطہ تحریری درخواست جمع کرانے کا کہا ہے جو آج یا کل پیش کر دی جائے گی۔ ادھر این این آئی نے نجی ٹی کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ سانحہ راولپنڈی کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور پولیس نے مرکزی ملزم سمیت 2 افرادکو حراست میں لیا ہے جنھوں نے واقعے سے متعلق اہم انکشافات کیے ہیں۔