وکلا گردی سے سپریم کورٹ بھی نہ بچ سکی کالےکوٹ والوں نے عمارت کے شیشے اور فرنیچر توڑ ڈالا

سپریم کورٹ کے بعد کالے کوٹ والوں نے پولی کلینک میں بھی عملے سے ہاتھاپائی کی جس پر وہاں موجود ایک خاتون ڈاکٹر رو پڑیں۔


ویب ڈیسک November 26, 2013
پولیس نے وکلا کے سپریم کورٹ کی عمارت میں داخلے کو روکنے کے لئے مزید نفری طلب کرلی ہے۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

ISLAMABAD: سپریم کورٹ کے باہر مظاہرے کے دوران وکلا کے پتھراؤ سے عمارت کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ پولیس اور کئی کالے کوٹ والوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں اسسٹنٹ کمشنر سمیت کئی افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سرگودھا، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ساہیوال اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے وکلا کی جانب سے ان کے شہروں میں لاہور ہائی کورٹ کے بنچوں کے قیام کے مطالبے کے حق میں سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر دھرنا دیا جارہا تھا ۔ حالات اس وقت بگڑے جب وکلا نے ججز گیٹ کے پاس اکٹھا ہونا شروع کیا اور انہوں نے سپریم کورٹ کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی، اس دوران پولیس نے انہیں روکنا چاہا تو وکلا نے پتھراؤ کردیا جس سے واک تھرو گیٹس اور عمارت کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ کچھ وکلا نے عمارت کے فرنیچر کو بھی نقصان پہنچایا۔ وکلا کے پتھراؤ کے بعد پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی۔ دو طرفہ پتھراؤ اور لاٹھی چارج کے باعث کئی وکلا کے علاوہ پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئے ہیں جنہیں پولی کلینک منتقل کردیا گیا۔

دوسری جانب سپریم کورٹ میں ہلڑ بازی کے بعد وکلا نے پولی کلینک میں بھی شدید طوفان بدتمیزی مچادیا، وکلا نے ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے سے بھی ہاتھا پائی کی جس کے نتیجے ڈیوٹی پر موجود ایک خاتون ڈاکٹر زار و قطار رو پڑیں تاہم بعد میں ساتھی عملے نے انہیں وہاں سے ہٹا دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔