شام میں ترکی اور روس جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے اقوام متحدہ

ترک اور روسی فوجوں کی کارروائی میں زیادہ تر معصوم شہری مارے گئے، اقوام متحدہ کمیشن

شام میں فوجی کارروائیوں کے باعث ترکی اور روس کے درمیان شدید تناؤ پایا جاتا ہے، فوٹو : فائل

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شام کے علاقے ادلب میں کردوں کیخلاف فوجی کارروائی کے دوران ترکی اور روس ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے جنگی جرائم سے متعلق اعداد و شمار جمع کرنے والے ايک کميشن کی تازہ رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں شام کے علاقے ادلب میں فوجی کارروائیوں کا گزشتہ برس جولائی سے رواں برس فروری تک کا ہولناک ڈیٹا پیش کیا گیا ہے۔

کمیشن نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ادلب میں ترک اور روس فوجیوں کی کردوں کے خلاف کارروائياں جنگی جرائم کے زمرے ميں آ سکتی ہيں بالخصوص ترک اور روس فضائیہ کی بمباری میں کئی معصوم لوگ اپنی جانوں سے گئے۔


یہ خبر پڑھیں : ترکی نے شامی فوج کے دو جنگی طیارے مار گرائے

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے فوجیوں نے زیادہ تر کارروائی رہائشی علاقوں میں کی ہیں جس میں شہریوں کی املاک بھی تباہ ہوئیں اور کئی معصوم لوگ اپنی جانوں سے گئے۔ اقوام متحدہ نے دونوں ممالک کو شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے متنبہ بھی کیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : شامی حکومت کے فضائی حملے میں 29 ترک فوجی جاں بحق

واضح رہے کہ ادلب میں کارروائیوں کے دوران روسی فضائیہ نے 2 درجن سے زائد ترک فوجیوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے جواب میں ترکی نے بھی شامی اور روسی فوجیوں کو نشانہ بنایا اور دونوں جانب سے جہاں فوجیوں کی جانیں گئیں وہیں بڑے پیمانے پر معصوم شہری بھی مارے گئے۔
Load Next Story