کاسمیٹک سرجری کرانا ہے
خواتین جدید ٹیکنالوجی سے بڑھتی عمر کے اثرات دور کرا رہی ہیں
آج کل میڈیکل سائنس نے بہت ترقی کر لی ہے جس کی وجہ سے خواتین کے لیے بھی خوب صورتی بڑھانے کے نت نئے طریقے متعارف ہو چکے ہیں۔ انہی میں سے ایک کاسمیٹک سرجری بھی ہے جسے ایستھیٹک یا فیشل سرجری بھی کہا جاتا ہے۔ یوں تو کاسمیٹک سرجری کا تعلق صرف خواتین سے نہیں ہے، لیکن اچھا نظر آنے کی خواہش کے پیش نظر اسے مردوں کے مقابلے میں خواتین کی زیادہ تعداد اِسے اپنانے لگی ہے۔کاسمیٹک سرجری چہرے کے مختلف حصوں کے لیے کی جاتی ہے، جیسا کہ آنکھیں، کان، ناک، چہرے کے کسی بھی حصے کی جھریوں کے لیے، گال یا ہونٹوں کے لیے بھی اسی لفظ کا استعمال کیا جاتا ہے، لیکن کاسمیٹک سرجری کی وضاحت کرنا بھی ضروری ہے، کیوں کہ اکثر خواتین اس حوالے سے بہت کم جانتی ہیں کہ آخر چہرے کی کس حصے کی بات کی جا رہی ہے۔
سب سے پہلے خواتین اس بات کو جان لیں کہ کاسمیٹک سرجری مختلف طرح کی ہوتی ہیں۔ ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ سب سے زیادہ کاسمیٹک سرجری چہرے پر پڑنے والے بڑھاپے کے اثرات کو چُھپانے کے لیے کرائی جاتی ہے۔ اس کے ذریعے آنکھوں کے نیچے پڑنے والی جھریوں کو ٹھیک کیا جاتا ہے، تاکہ چہرہ خوب صورت لگے اور خواتین کم عمر دکھائی دیں۔ اس کے علاوہ بھنوؤں کو اوپر کی طرف لے جانے اور ڈھلکنے سے بچانے کے لیے بھی سرجری کرائی جاتی ہے۔ بھنوؤں کو کسی ایک حصے کی طرف سے اوپر اٹھانے کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ وہ ڈھلکی ہوئی محسوس نہ ہوں اور پھر آنکھ کے اوپر بہ آسانی میک اپ کیا جا سکے۔
اس کے علاوہ تیسری سب سے زیادہ کرائی جانے والی سرجری ناک کی ہوتی ہے۔ خواتین چاہتی ہیں کہ ان کی ناک پتلی دکھائی دے۔ ایسی خواتین جن کی ناک چپٹی ہوتی ہے، وہ بھی کاسمیٹک سرجری کے ذریعے ناک کی ہڈی کو نمایاں کراتی ہیں۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خواتین فیشل سرجری کو ہی کیوں پسند کرتی ہیں؟
ماہرین اس کا جواب یہ دیتے ہیں کہ خواتین اپنی عمر سے کم نظر آنا چا ہتی ہیں۔ اس کے علاوہ اگر چہرے پر کسی حادثے کی وجہ سے کوئی نشان وغیرہ پڑ جائے، تو اسے ختم کرنے کے لیے بھی کاسمیٹک سرجری کا استعمال کیا جا تا ہے۔ خواتین کے ذہنوں میں ایک سوال یہ بھی آتا ہے کہ آخر سرجری کس سے کر ائیں؟ اس کا بہترین حل یہی ہے کہ پہلے اچھے مستند اور با اعتماد کاسمیٹک سرجن کا معلوم کریں۔
باری باری ان سب سے مشاورت کریں اور پھر سب سے اچھے سرجن کا انتخاب کریں۔ ان کی تمام ہدایا ت کو سنیں اور ان کی جانب سے دیے جانے والے تمام مشوروں پر غور کریں۔ کاسمیٹک سرجری کرانے سے پہلے ان لوگوں سے بھی مشورہ ضرور کریں، جو پہلے س تجربے سے گزر چکے ہوں۔ آج کل کے دور میں کاسمیٹک سرجری کرانا کوئی مشکل نہیں، نہ ہی اس کے لیے مہینوں اسپتال میں رہنا پڑتا ہے۔ البتہ سرجری سے قبل اور بعد میں ڈاکٹرز معائنہ کرتے رہتے ہیں۔ جن پر عمل کرنا بہت ضروری ہوتا ہے، چوں کہ سرجری ایک تکلیف دہ عمل ہے اور اس کا زخم ٹھیک ہونے میں بھی وقت لگتا ہے۔
خواتین کو ایک اور بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ جب سرجری کا ارادہ کر لیں، تو اس کے بارے میں صحیح طرح سے جان لیں کہ اس کے اثرات کیا ہوں گے وغیرہ۔ ماہرین کہتے ہیں کہ سرجری میں چوں کہ خرچہ بھی بہت زیادہ آتا ہے۔ سرجری سے پہلے اور بعد میں دوائیں چلتی رہتی ہیں اور پھر اس مرحلے کے بعد چہرے میں تبدیلی ممکن نہیں ہوتی۔ بعض اوقات ذرا سی غلطی کی وجہ سے چہرہ خراب ہو سکتا ہے۔ اس لیے اگر اس کا ارادہ کریں تو جلد بازی سے گریز کرتے ہوئے ہر ممکن حد تک اعلیٰ درجے کے ماہرین اور ادارے کو منتخب کریں۔
سب سے پہلے خواتین اس بات کو جان لیں کہ کاسمیٹک سرجری مختلف طرح کی ہوتی ہیں۔ ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ سب سے زیادہ کاسمیٹک سرجری چہرے پر پڑنے والے بڑھاپے کے اثرات کو چُھپانے کے لیے کرائی جاتی ہے۔ اس کے ذریعے آنکھوں کے نیچے پڑنے والی جھریوں کو ٹھیک کیا جاتا ہے، تاکہ چہرہ خوب صورت لگے اور خواتین کم عمر دکھائی دیں۔ اس کے علاوہ بھنوؤں کو اوپر کی طرف لے جانے اور ڈھلکنے سے بچانے کے لیے بھی سرجری کرائی جاتی ہے۔ بھنوؤں کو کسی ایک حصے کی طرف سے اوپر اٹھانے کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ وہ ڈھلکی ہوئی محسوس نہ ہوں اور پھر آنکھ کے اوپر بہ آسانی میک اپ کیا جا سکے۔
اس کے علاوہ تیسری سب سے زیادہ کرائی جانے والی سرجری ناک کی ہوتی ہے۔ خواتین چاہتی ہیں کہ ان کی ناک پتلی دکھائی دے۔ ایسی خواتین جن کی ناک چپٹی ہوتی ہے، وہ بھی کاسمیٹک سرجری کے ذریعے ناک کی ہڈی کو نمایاں کراتی ہیں۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خواتین فیشل سرجری کو ہی کیوں پسند کرتی ہیں؟
ماہرین اس کا جواب یہ دیتے ہیں کہ خواتین اپنی عمر سے کم نظر آنا چا ہتی ہیں۔ اس کے علاوہ اگر چہرے پر کسی حادثے کی وجہ سے کوئی نشان وغیرہ پڑ جائے، تو اسے ختم کرنے کے لیے بھی کاسمیٹک سرجری کا استعمال کیا جا تا ہے۔ خواتین کے ذہنوں میں ایک سوال یہ بھی آتا ہے کہ آخر سرجری کس سے کر ائیں؟ اس کا بہترین حل یہی ہے کہ پہلے اچھے مستند اور با اعتماد کاسمیٹک سرجن کا معلوم کریں۔
باری باری ان سب سے مشاورت کریں اور پھر سب سے اچھے سرجن کا انتخاب کریں۔ ان کی تمام ہدایا ت کو سنیں اور ان کی جانب سے دیے جانے والے تمام مشوروں پر غور کریں۔ کاسمیٹک سرجری کرانے سے پہلے ان لوگوں سے بھی مشورہ ضرور کریں، جو پہلے س تجربے سے گزر چکے ہوں۔ آج کل کے دور میں کاسمیٹک سرجری کرانا کوئی مشکل نہیں، نہ ہی اس کے لیے مہینوں اسپتال میں رہنا پڑتا ہے۔ البتہ سرجری سے قبل اور بعد میں ڈاکٹرز معائنہ کرتے رہتے ہیں۔ جن پر عمل کرنا بہت ضروری ہوتا ہے، چوں کہ سرجری ایک تکلیف دہ عمل ہے اور اس کا زخم ٹھیک ہونے میں بھی وقت لگتا ہے۔
خواتین کو ایک اور بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ جب سرجری کا ارادہ کر لیں، تو اس کے بارے میں صحیح طرح سے جان لیں کہ اس کے اثرات کیا ہوں گے وغیرہ۔ ماہرین کہتے ہیں کہ سرجری میں چوں کہ خرچہ بھی بہت زیادہ آتا ہے۔ سرجری سے پہلے اور بعد میں دوائیں چلتی رہتی ہیں اور پھر اس مرحلے کے بعد چہرے میں تبدیلی ممکن نہیں ہوتی۔ بعض اوقات ذرا سی غلطی کی وجہ سے چہرہ خراب ہو سکتا ہے۔ اس لیے اگر اس کا ارادہ کریں تو جلد بازی سے گریز کرتے ہوئے ہر ممکن حد تک اعلیٰ درجے کے ماہرین اور ادارے کو منتخب کریں۔