سی این جی سیکٹر نے 3ماہ کیلیے گیس بندش کا فیصلہ مسترد کردیا

صنعت پہلے ہی ہفتے میں دو دن چل رہی ہے،سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے، غیاث پراچہ


Business Reporter November 27, 2013
تجارتی عدم توازن میں اضافہ جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر، روپے کی قدر اور حکومت کے محاصل میں کمی ہو گی. فوٹو: فائل

چیئرمین سپریم کونسل آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ وزارت پٹرولیم کی جانب سے موسم سرما میں تین ماہ کے لیے سی این جی کی مکمل بندش کا فیصلہ غیر قانونی، عوامی مفادات اور زمینی حقائق کے خلاف ہے۔

جس کے خلاف ملک بھر میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ دسمبر جنوری اور فروری میں سی این جی کی مکمل بندش سے عوام اور سی این جی مالکان کے مصائب، افراط ز اور ماحولیاتی آلودگی جبکہ لاکھوں افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔ غیاث پراچہ نے کہا کہ ماضی میں کسی بھی حکومت نے تین ماہ تک سی این جی کی مسلسل بندش کا منصوبہ نہیں بنایا کیونکہ اس سے آئل امپورٹ بل اور تجارتی عدم توازن میں اضافہ جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر، روپے کی قدر اور حکومت کے محاصل میں کمی ہو گی۔اس منصوبے سے حکومت کو ماہانہ ستر ہزار ٹن اضافی آئل درآمد کرنا ہو گاجبکہ450ارب کی سی این جی کی صنعت پہلے ہی ہفتے میں دو دن چل رہی ہے مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی۔



حکومت عوامی مفاد کے خلاف فیصلے کرنے کے بجائے گیس کے قانونی استعمال اور چوری کے سدباب کو یقینی بنائے تاکہ تمام شعبوں کو انصاف کے مطابق گیس فراہم کی جا سکے۔انھوں نے کہا کہ سی این جی سیکٹر کو قدرتی گیس کی صبح سے شام تو متواتر سپلائی سے عوام کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ سی این جی سیکٹر کے پاس گیس کا متبادل نہیں اس لیے اسے ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔ دوسرے ممالک سی این جی کے فروغ کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں جبکہ پاکستان میں اسے تباہ کیا جا رہا ہے۔ حکومت طاقتور شعبوں کے بجائے عوام کے مفادات کا خیال رکھے اور انھیں سڑکوں پر لانے والے فیصلے نہ کرے جس کے منفی نتائج سے لاکھوں افراد بے روزگار اور کروڑوں متاثر ہو رہے ہیں۔ عوام کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں