میاں بیوی کے قتل کا مقدمہ نامزد ملزمان کیخلاف درج

جائے وقوع سے ملنے والے پستول کے25 خالی خول لیبارٹری بھجوادیے گئے ہیں

مقتول منیر حسین اور رضیہ بی بی کی یادگار تصویر ۔ فوٹو : ایکسپریس

نیو کراچی تھانے کی حدود سلیم سینٹر کے قریب فائرنگ کر کے قتل کیے جانے والے سر جانی ٹائون خدا کی بستی کے رہائشی منیر حسین اور ان کی اہلیہ رضیہ بی بی کے قتل کا مقدمہ الزام نمبر 397/2013بجرم دفعہ 302/34 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت بیٹے فیصل رضا کے مدعیت میں5 نامزد ملزمان برکت ، عبدالقادر، ثنااﷲ، رشید اور مبشر کے خلاف نیو کراچی تھانے میں درج کر کے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ پولیس کو جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کے25 خالی خول ملے ہیں جنھیں تجزیے کے لیے لیبارٹری بھجوادیا گیا ہے، دوسری جانب واقع کے بعد مقتولین کے گھر میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے اور اہلخانہ کی آنکھیں اب بھی والدین کے انتظار میں گھر کے دروازے پر لگی ہوئی ہے، مقتولین کے بیٹے فیصل رضا نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتولین کے سوگواروں میں4 بیٹے اور 2 بیٹوں شامل ہیں انھوں نے بتایا کہ ان کے والد عسکری4 میں ڈرائیور کی ملازمت کرتے تھے اور والدہ گھروں میں کام کاج کر کے گھر کی کفالت میں والد کا ہاتھ بٹایا کرتی تھیں۔




انھوں نے بتایا کہ وہ گزشتہ ایک دہائی سے خدا کی بستی میں رہائش پذیر ہیں، اس سے قبل وہ گلشن اقبال میں واقع راجپوت کالونی میں رہائش پذیر تھے، انھوں نے بتایا کہ ان کے والدین کا معمول تھا کہ وہ فجر کی نماز کی ادائیگی کے بعد سب کے لیے ناشتا تیار کر کے کام پر چلے جاتے تھے، انھوں نے بتایا کہ ان کی والدہ ایک ٹانگ سے معذور تھیں اس کے باوجود وہ والد کے ہمراہ گھر کی کفالت میں ہاتھ بٹایا کرتی تھیں، انھوں نے بتایا کہ ان کے والدین کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی ، انھوں نے بتایا کہ وہ شادی شدہ اور ایک بیٹے کے باپ ہیں زری گوٹے کا کام کرتے تھے تاہم ایک سال سے بے روزگار تھے اور ان کی فیملی کی کفالت بھی ان کے والدین ہی کر رہے تھے، انھوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ان کے اہلخانہ کو انصاف فراہم کیا جائے اور والدین کے جانے کے بعد گھر کی کفالت ان پر آ گئی ہے اورانھیں کسی سر کاری محکمے میں ملازمت دی جائے۔
Load Next Story