غداری کیس میں مشرف وکلا کا مضبوط پینل لائیں گے

مشاورت مکمل، ناموں کا اعلان بعد میں ہوگا، ججوں کو بھی چیلنج کیا جاسکتا ہے

ایس ایم ظفر،شریف پیرزادہ اور وسیم سجاد مشرف کی دفاعی ٹیم میں ہوسکتے ہیں، ذرائع۔ فوٹو: فائل

سابق آرمی چیف اور سابق صدرجنرل( ر) پر ویز مشرف کی غداری کیس کے حوالے سے اپنے وکلا سے ابتدائی مشاورت مکمل ہوگئی ہے۔

پرویز مشرف نے سنگین غداری کے الزام میں اپنا بھر پور دفاع کر نے کیلیے وکلا کا مضبوط پینل میدان میں اتارنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف اپنے وکلاء کے پینل کا اعلان مناسب وقت پر کریں گے اور لائحہ عمل اس وقت واضح کیا جائے گا جب خصو صی عدالت مکمل طور پر فعال ہو جائے گی۔ذرائع کے مطابق خصو صی عدالت اور اس میں شامل ججوں کو چیلنج کیے جانے کاامکان ہے، سپریم کورٹ میں خصوصی عدالت کے ججوں کی سیاسی وابستگی اور خاندانی وفاداریوں کے بارے میں سوالات اٹھائے جا سکتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا پرویزمشرف کے وکلاء کی ٹیم میںشامل چند وکلا حکومت اور قانون کے پیشے سے وابستہ لوگوں کے لیے غیر متوقع ہو سکتے ہیں۔

آرٹیکل6 میں متوقع ٹرائل کے حوالے سیپرویز مشرف نے معروف وکلاء ایس ایم ظفر،شریف الدین پیرزادہ اور وسیم سجاد سے بھی مشاورت کی ہے اور ذرائع کے مطابق یہ تینوں وکلاء ممکنہ طور پر پرویز مشرف کی دفاعی ٹیم میں بھی شامل ہوسکتے ہیں کیونکہ ان تینوں ے مشاورت کے دوران ہر قسم کے قانونی تعاون پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ پرویز مشرف کے ایک قانونی مشیر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایکسپریس کو بتایا کہ آرٹیکل 6 میں ٹرائل کے خلاف ایک مضبوط کیس تیار کر لیا گیا ہے جس میں ملک کے اہم وکلاکی مشاورت شامل ہے۔ اس ضمن میں ایس ایم ظفر، شریف الدین پیر زادہ اور وسیم سجاد نے اہم کردار ادا کیا ہے۔




ایکسپریس نے جب اس بارے میں وسیم سجاد سے رابطہ کیا تو انھوں نے مشاورت سے انکار نہیں کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں ان کی شمولیت اس مرحلے پر نہیں ہے، وہ بغاوت کیس میں وکیل ہیں یا نہیں؟، اس بارے کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ وسیم سجاد نے کہا مشاورت معمول کی بات ہوتی ہے جب کوئی شخص کسی وکیل سے قانونی رائے مانگتا ہے تو اس کی پیشہ ورانہ ذمے داری ہوتی ہے کہ وہ اسے قانونی پہلو بتائے۔

ایس ایم ظفر اور شریف الدین پیرزادہ سے نمائندہ ایکسپریس کا رابطہ نہیں ہو سکا تاہم پرویز مشرف کے ایک وکیل احمد رضا قصوی سے جب ایکسپریس نے رابطہ کیا تو انھوں نے کہا کہ خصوصی عدالت کو چیلنج کیا جائے گا، اس میں شامل ججوں کے بارے میں تفصیلات جمع کرلی گئی ہیں۔س سپریم کورٹ میں ان ججوں کی نیک نیتی کے بارے سوالات اٹھائے جائیں گے۔ماضی میں ان ججوں کا سیاسی پس منظر عدالت کے سامنے اہم سوال ہو گا۔ انھوں نے بتایا حکومت نے لوگوں کی توجہ اہم مسائل سے ہٹانے کے لیے آرٹیکل 6 کا ڈرامہ شروع کیا گیا ہے لیکن حکومت کو کامیابی نہیں ملے گی۔ پرویز مشرف کی ایک اور وکیل سیدہ افشاں عادل نے اس بات کی تصدیق کی کہ مقدمے میں دفاع کے لیے وکلاء کے پینل کو حتمی شکل دیدی گئی ہے، وقت آنے پر اس میں شامل نام لوگوں کے لیے حیران کن ہوں گے۔
Load Next Story