تھائی حکومت کے خلاف احتجاج جاری مزید وزارتوں پر قبضہ

اپوزیشن رہنما کے وارنٹ گرفتاری، امید کرتی ہوں کہ لوگ غیر قانونی مظاہروں میں شریک نہیں ہونگے، شیناوترا

بنکاک:حکومت کیخلاف احتجاج کے دوران ایک شخص نقاب باندھے وزارت داخلہ کی عمارت کے باہر کھڑا ہے، سیکیورٹی اہلکار بھی الرٹ ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

تھائی لینڈ میں اپوزیشن کے وزیراعظم ینگ لک شیناوترا کیخلاف مظاہرے جاری ہیں جبکہ ہزاروں مشتعل افراد نے دارالحکومت بنکاک میں مزید کئی وزارتوں کی عمارتوں پر قبضہ کرلیا۔

پیر کو وزارت خزانہ اور وزارت خارجہ کی عمارتوں پر قبضہ کیا گیا تھا، مظاہرین وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں جبکہ ینگ لک شیناوترا کو پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد کا بھی سامنا ہے، وزیراعظم نے دارالحکومت بنکاک میں ایمرجنسی نافذ کردی، سیکیورٹی فورسز سے جھڑپوں میں 2 افرادہلاک اور 14زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کے ہزاروں کارکن شیناوترا اور ان کے جلا وطن بھائی سابق وزیراعظم تھاکسن شیناوترا کے خلاف مظاہرے کررہے ہیں۔ منگل کے روز ہزاروں مشتعل مظاہرین نے وزارت داخلہ، زراعت، ٹرانسپورٹ، اسپورٹس اور سیاحت کی عمارتوں پر بھی قبضہ کرلیا۔ مظاہرین نے تمام وزارتوں کے اندر سرکاری ملازمین کو باہر نکال دیا۔ پرتشدد مظاہروں کے باعث عالمی برادری میں تشویش کی لیر دوڑ گئی اور اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ کہیں گلی محلوں میں لڑائی شروع نہ ہوجائے۔




ہزاروں افراد قومی پرچم تھامے ہوئے وزارت داخلہ کی عمارت میں داخل ہوگئے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ شیناوترا کو پسند نہیں کرتے بلکہ ان سے نفرت کرتے ہیں۔ ان کی حکومت ختم ہونے والی ہے۔ مظاہروں کے پیش نظر حکومت نے بنکاک کی سڑکوں پر سیکڑوں سیکیورٹی اہلکار تعینات کردیے۔ بنکاک میں اپوزیشن پارٹی کے دفتر کے باہر سے ایک ہینڈ گرینیڈ ملا جو پھٹ نہ سکا۔ مظاہرین ممکنہ طور پر نافذ ہونے والے استثنیٰ کے قانون کے خلاف احتجاج کررہے ہیں جس کی وجہ سے جلاوطن سابق وزیراعظم تھاکسن شیناوترا کو ملک میں واپس آنے کی اجازت مل جائے گی۔ تھائی عدالت نے مظاہروں کی قیادت کرنے والے اپوزیشن رہنما سوتھیپ تھوگسوبان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے۔ اپوزیشن رہنما نے دیگر وزارتوں اور صوبائی دفاتر پر بھی آج قبضے کیلیے مظاہرین کو ہدایت کردی ہے۔ وزیراعظم شیناوترا نے پارلیمنٹ پہنچتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی اہلکار مظاہرین پر تشدد ہرگز نہیں کریں گے۔
Load Next Story