وزیراعظم کو نئے آرمی چیف کے تقرر کیلئے سنیارٹی کو مدنظر رکھنے کا مشورہ دیا تھا سید خورشید شاہ

جنرل اشفاق پریز کیانی کی وجہ سے ملک میں پہلی بار انتقال اقتدار پر امن اور جمہوری انداز میں ہوا، قائد حزب اختلاف

نیٹو سپلائی ایک معاہدے کے تحت جاری ہے اور تحریک انصاف کا اقدام وفاق کو چیلنج کرنےکےمترادف ہے، خورشیدشاہ فوٹو: فائل

لاہور:
قائد حزب اختلاف سید خوشید شاہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے وزیر اعظم کو آرمی چیف کی تقرری کے لئے سنیارٹی کو مدنظر رکھنے کا مشورہ دیا تھا تاہم فیصلے کا اختیار وزیر اعظم کو ہے۔


اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سید خورشید کا کا کہنا تھا کہ نیٹو سپلائی ایک معاہدے کے تحت جاری ہے اور تحریک انصاف کا اقدام وفاق کو چیلنج کرنےکےمترادف ہے، کسی بھی صوبے کو وفاق کو چیلنج نہیں کرنا چاہئے۔ خیبر پختوانخوا کی صوبائی حکومت کا نیٹو سپلائی روکنا وفاق کے لیے اچھی علامت نہیں، تحریک انصاف کو اپنا احتجاج ختم کر دینا چاہیے۔ آج ایک صوبے نے یہ کام کیا ہے مستقبل میں دوسرے صوبے ایک دوسرے کا راستہ روکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواکے عوام کا انحصار تجارت اور ٹرانسپورٹ پر ہے، ایسے اقدامات سے صوبے میں بیروزگاری مزید بڑھے گی جو خطرناک ہے۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کبھی فرینڈلی نہیں ہوتی، ماضی میں ملک میں ایشوز کی نہیں مارڈھار کی سیاست چلی لیکن پیپلز پارٹی ایسی سیاست نہیں کرے گی تاکہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے اور اسے اپنے منشور پر عمل کرنے کا موقع مل سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنرل اشفاق پریز کیانی نے ملک میں جمہوریت کے لئے انتہائی مثبت کردار ادا کیا ان کی کی وجہ سے ملک میں پہلی بار انتقال اقتدار پر امن اور جمہوری انداز میں ہوا۔
Load Next Story